Social

گندم کی قیمت میں یکدم 50 فیصد اضافہ، 2100 روپے میں خریدی جانے والی گندم کی قیمت 3100 روپے تک پہنچ گئی

لاہور(نیوزڈیسک) گندم کی قیمت میں یکدم 50 فیصد اضافہ، ن لیگ کی پنجاب اور وفاقی حکومت کی زرعی پالیسی کا نتیجہ، کسانوں کو مجبور کر کے 2100 روپے میں خریدی جانے والی گندم کی قیمت 3100 روپے تک پہنچ گئی۔ صوبائی دارالحکومت لاہور میں آٹاچکی مالکان نے ایک کلو چکی کے تیار کردہ آٹے کی قیمت میں مزید5روپے اضافہ کر دیا ہے جس سے اس کی فی کلو قیمت130روپے سے بڑھ ہو کر 135 روپے ہو گئی ہے نئی قیمت کا اطلاق فوری طور پر ہو گیا ہے ۔
آٹا چکی مالکان کے مطابق اوپن مارکیٹ میں گندم کی قیمتوں میں اضافے کے باعث چکی کے تیار کردہ آٹے کی قیمت میں اضافہ کیا گیا ہے ۔اس وقت اوپن مارکیٹ میں ایک من گندم کی قیمت 2650 روپے سے بڑھ کر 3100 روپے ہو گئی ہے۔فلور ملز مالکان کی جانب سے آٹا اور میدہ کی قیمتوں میں من مانے اضافے کے بعد آٹے کے بحران کا خدشہ پیدا ہوگیا۔

ہول سیل میں فائن آٹے کی فی کلو قیمت 20 روپے اضافے کے بعد 95 روپے تک پہنچ گئی ہے جبکہ ڈھائی نمبر آٹے کی فی کلو قیمت 89 روپے تک جا پہنچی۔

انتظامیہ نے فائن آٹے کی سرکاری قیمت 78 روپے اور ڈھائی نمبر آٹے کی 66 روپے فی کلو مقرر کی تھی، تاہم ریٹیل مارکیٹ میں فائن آٹا 110 روپے اور ڈھائی نمبر آٹا 95 روپے فی کلو تک فروخت ہورہا ہے۔ چکی مالکان نے بھی آٹے کی قیمت میں 30 روپے فی کلو اضافہ کردیا ہے۔ آٹا چکی ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ مہنگی گندم خرید کر سستا آٹا فروخت کرنا ممکن نہیں۔ شہریوں کو خدشہ ہے کہ اگر صورتحال برقرار رہی تو شہر میں آٹے کا سنگین بحران پیدا ہوسکتا ہے۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv