سیالکوٹ (نیوزڈیسک) وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ عمران خان کا سوشل میڈیا اکاؤنٹ کون چلا رہا ہے یہ بہت بڑا سوالیہ نشان ہے، لگتا ہے کہ بھارت سے کوئی شخص بانی پی ٹی آئی کا اکاؤنٹ چلا رہا ہے۔ انہوں نے اپنے ردعمل میں کہا کہ دہشتگردی کا سلسلہ کسی بھی اسٹیج پر تھما نہیں تھا بلکہ کم ہوجاتا ہے، بنوں کا علاقہ اس وقت دہشتگردی کا مرکز بنا ہوا ہے۔
بانی پی ٹی آئی کا سوشل میڈیا اکاؤنٹ کون چلا رہا ہے یہ بہت بڑا سوالیہ نشان ہے، بانی پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے اندازہ ہوتا ہے کہ بھارت سے کوئی شخص اکاؤنٹ چلا رہا ہے، ایک ٹرائی اینگل بن گیا ہے جس میں پی ٹی آئی ، بھارت اور افغانستان شامل ہے۔ افغانستان میں دہشتگردوں کے کیمپس ہے۔
اگر افغانستان کہتا ہے کہ دہشتگرد ان کی پناہ میں نہیں تو اپنی پوزیشن واضح کرے ۔
ہم تو سمجھتے ہیں کہ بھارت اور افغانستان مل کر پاکستان کو غیرمستحکم کرنا چاہتے ہیں۔ لیکن اللہ تعالیٰ کے فضل سے کوئی بھی پاکستان کو غیرمستحکم نہیں کرسکتا۔ پاکستان اور افواج کی کامیابیوں سے بانی پی ٹی آئی کی امید کے دروازے بند ہوتے جا رہے ہیں۔ پی ٹی آئی کا دہشتگردی کے خلاف ایک بھی مذمتی بیان دکھایا جائے۔ یاد رہے وزیر اعظم شہبازشریف اور چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے بنوں کا دورہ کیا اور جنوبی وزیرستان آپریشن میں 12 بہادر شہداء کی نماز جنازہ میں شرکت کی اور سی ایم ایچ بنوں میں زخمیوں کی عیادت کی۔
اس کے بعد وزیراعظم اور آرمی چیف نے دہشت گردی سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس میں بھی شرکت کی، جس میں پشاور کے کور کمانڈر نے علاقے کی سیکورٹی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی۔ اجلاس میں وزیراعظم شہبازشریف نے اپنے خطاب میں کہا کہ افواج پاکستان کی جانب سے دہشت گردی کا بھرپور جواب جاری رہے گا اور اس میں کسی قسم کا کوئی ابہام برداشت نہیں کیا جائے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی کرنے والے دہشت گردوں کے سرغنہ اور سہولت کار افغانستان میں ہیں اور ان کی پُشت پناہی ہندوستان کر رہا ہے۔ افغانستان کو واضح کر دیا گیا ہے کہ خارجیوں اور پاکستان میں سے ایک کا انتخاب کر لیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردی کے واقعات میں افغان باشندے شامل ہیں جو افغانستان سے پار آ کر پاکستان میں دہشت گردی کر رہے ہیں۔
غیر قانونی طور پر پاکستان میں مقیم افغان باشندوں کا جلد انخلا انتہائی اہم ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستانی قوم دہشت گردی کے معاملے پر سیاست اور گمراہ کن بیانیئے کو مکمل طور پر رد کرتی ہے۔ جو بھی خارجیوں اور ہندوستان کی دہشت گرد پراکسیوں کی سہولت کاری اور معاملہ فہمی کی بات کرتا ہے وہ انہی کا الہ کار ہے اور اُسے بھی اسی زبان میں جواب دیا جائے گا جس کا وہ حق دار ہے۔ پاکستان اور بالخصوص خیبر پختونخوا کے غیور عوام، ریاست اور افواج پاکستان کے ساتھ ملکر ہندوستان کی ان پراکسیوں کے خلاف بنیان مرصوص کی طرح متحد ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف مزید مؤثر جواب دینے کے لئے جو ضروری انتظامی اور قانونی اقدامات کرنے پڑے وہ فوراً کریں گے۔
Comments