اسلام آباد (نیوزڈیسک) قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری کے مطابق، پیر کے روز ستاون رکنی اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے تحت ہونے والے عرب اور اسلامی رہنماؤں کے اجلاس میں مسلم دنیا سے تعلق رکھنے والے سربراہانِ مملکت وحکومت اور اعلیٰ حکام کی شرکت متوقع ہے۔ اجلاس میں ’’قطر کی ریاست پر اسرائیلی حملے سے متعلق قرارداد کے مسودے‘‘ پر غور کیا جائے گا۔
یہ اجلاس نو ستمبر کو قطر پر ہونے والے اسرائیلی فضائی حملے کے بعد بلایا گیا ہے۔
پاکستان کے دفتر خارجہ نے کہا کہ یہ اجلاس، جس کی میزبانی پاکستان نے مشترکہ طور پر کی ہے، اسرائیل کے دوحہ پر حملوں اور فلسطین میں بگڑتی ہوئی صورتحال، بالخصوص غزہ پر قبضہ کرنے کی کوششوں، مغربی کنارے میں یہودی بستیوں کے پھیلاؤ اور فلسطینیوں کو جبراً بے دخل کرنے کے اسرائیلی اقدامات کے تناظر میں بلایا گیا ہے۔
سفارتکاروں کا کہنا ہے کہ 50 سے زائد او آئی سی رکن ممالک کے رہنماؤں کی دوحہ اجلاس میں شرکت متوقع ہے، جہاں وہ فلسطینی ریاست کو آئندہ نیویارک میں ہونے والے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں آگے بڑھانے کے معاملے پر بھی غور کر سکتے ہیں۔
شرکاء میں ایرانی صدر مسعود پزشکیان اور عراقی وزیرِاعظم محمد شیاع السودانی شامل ہوں گے۔
ترک صدر رجب طیب ایردوان کی بھی شرکت متوقع ہے۔ پاکستان کے وزیرِاعظم شہباز شریف بھی اعلیٰ سطحی اجلاس میں شرکت کریں گے۔ فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس اجلاس سے ایک روز قبل دوحہ پہنچ گئے۔ یہ واضح نہیں کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان، شریک ہوں گے یا نہیں، تاہم وہ رواں ہفتے کے آغاز میں قطر کا دورہ کر کے ہمسایہ یکجہتی کا اظہار کر چکے ہیں۔
Comments