Social

یو این جنرل اسمبلی میں انڈیا پاکستان کا ایک دوسرے کو جواب در جواب

اسلام آباد (نیوزڈیسک) اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس میں عام مباحثے کے موقع پر پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف کی تقریر پر جوابی حق استعمال کرتے ہوئے انڈیا نے الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے دہشت گردی کی ستائش کی جو کہ ان کی خارجہ پالیسی کا مرکزی نکتہ ہے۔
انڈیا کی مندوب نے شہباز شریف کی تقریر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ جس قدر بھی ڈراما کر لیا جائے یا جتنے بھی جھوٹ بولے جائیں، اس حقیقت کو نہیں چھپایا جا سکتا کہ پاکستان ہی نے اپنی حمایت یافتہ دہشت گرد تنظیم ریزسٹنس فرنٹ کو انڈیا کے علاقے جموں و کشمیر میں سیاحوں کے سفاکانہ قتل عام کی ذمہ داری سے بچایا۔

انہوں نے کہا کہ ایک ایسا ملک جو طویل عرصہ سے دہشت گردی پھیلانے اور اسے برآمد کرنے میں مصروف ہے اسے اس مقصد کے لیے انتہائی مضحکہ خیز بیانیے گھڑنے میں بھی کوئی شرم محسوس نہیں ہوتی۔
پاکستان کو چاہیے کہ وہ اپنے ہاں تمام دہشت گرد کیمپ فوری طور پر بند کرے اور مطلوب افراد کو انڈیا کے حوالے کرے۔
انڈیا کی جانب سے پہلا جوابی حق استعمال کرنے کے بعد پاکستان کی مندوب نے جنرل اسمبلی میں جواب کے پہلے حق کے تحت بات کرتے ہوئے کہا کہ انڈیا ایک ایسا ملک ہے جو فیصلہ ہی نہیں کر پاتا کہ وہ خود کو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ظاہر کرے یا دنیا کی سب سے بڑی پروپیگنڈا فیکٹری۔
انڈیا واحد ایسا ملک بن گیا ہے جس نے اندرون و بیرون ملک ریاستی سرپرستی میں دہشت گردی کو اپنی پالیسی کے طور پر اپنایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انڈیا نے اپنے زیرانتظام جموں و کشمیر میں دہشت گردی کا راج قائم کر رکھا ہے جبکہ پاکستان پرامن بقائے باہمی، احترام اور علاقائی استحکام کے لیے پرعزم ہے۔
پاکستان کی مندوب نے کہا کہ انڈیا کا کوئی حق نہیں کہ وہ پاکستانی سرحدی سالمیت اور خودمختاری کی خلاف ورزی کرے اور معصوم شہریوں کو قتل کرے۔ اگر ان کے ملک پر جارحیت مسلط کی گئی تو اس کا جواب دیا جائے گا۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv