Social

پنجاب میں دکانوں کے باہر سامان رکھنے پر مکمل پابندی،سامان رکھنے والے دکانداروں کے خلاف کارروائی ہوگی

لاہور (نیوزڈیسک) صوبہ پنجاب میں دکانوں کے باہر سامان رکھنے پر مکمل پابندی عائد کردی گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پنجاب انفورسمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی (پیرا فورس) نے صوبے بھر کے دکانداروں کو خبردار کیا ہے کہ 28 ستمبر سے دکان کے باہر کسی بھی قسم کا ڈسپلے مکمل طور پر ممنوع ہو گا، اس پابندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنی دکان کے شٹر سے باہر سامان رکھنے والے دکانداروں کے خلاف اینٹی انکروچمنٹ مہم کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
متعلقہ حکام کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ خلاف ورزی کی صورت میں دکانیں سیل کردی جائیں گی، اس کے ساتھ ناصرف بھاری جرمانے عائد ہوں گے بلکہ گرفتاری بھی ممکن ہے، اس معاملے میں کوئی سیاسی سفارش یا دباؤ قبول نہیں کیا جائے گا، مداخلت کرنے والوں کے خلاف بھی قانونی کارروائی کی جائے گی، اتھارٹی نے تمام دکانداروں کو وارننگ جاری کی ہے کہ وہ اپنی ذمہ داری خود لیں کیوں کہ بعد میں کسی قسم کی شنوائی نہیں ہوگی۔

دوسری طرف وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ پیرا فورس کا قیام میرا خواب تھا جو شرمندہ تعبیر ہوا اور اس کی کارکردگی مثالی ہے، پیرافورس کے پاس آؤٹ ہونے والوں کو مبارکباد دیتی ہوں، اور پیرا فورس میں شامل ہونے والوں کو اللہ نے ملک و قوم کی خدمت کا موقع دیا ہے، پیرا فورس کے اہلکاروں پر لوگوں کو تحفظ فراہم کرنے کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے اور لوگوں کی تکالیف کو محسوس کرتے ہوئے پیرا کا قیام عمل میں لایا گیا ہے، بازاروں سے تجاوزات کے خاتمے پر شہری اور خاص طور پر خواتین بہت خوش ہیں کیوں کہ تجاوزات کی وجہ سے گزرنے کا راستہ نہیں رہتا تھا تاہم اب آسانی ہو گئی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ عوام کی تکالیف اور مشکلات کو محسوس کرتے ہوئے پیرا فورس کا قیام عمل میں لایا گیا، مصنوعی مہنگائی سے عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، پنجاب گورننس کا نیا ماڈل سامنے لایا گیا اور اب پیرا فورس مثالی ہے، اس میں شامل ہونے والے نوجوان وعدہ کریں کہ رشوت نہیں لیں گے، پیرا فورس میں باصلاحیت خواتین بھی شامل ہیں اور خواتین کو اب بازاروں میں مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا،پیرا فورس کے قیام سے عوام کی خدمت میں کوئی کمی نہیں آنی چاہیے۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv