اسلام آباد (نیوزڈیسک) اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈرائیورنگ لائسنس نہ ہونے پر شہریوں کے خلاف فوری مقدمہ درج نہ کرنے کا حکم دیا اور شہری کو لائسنس نہ دکھانے پر پہلے جرمانہ کرنے کی ہدایت کردی۔اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیف جسٹس سردار سرفراز ڈوگر نے بغیر لائسنس گاڑی چلانے والوں کی گرفتاری اور گاڑیاں ضبط کرنے کی ڈیڈ لائن مقرر کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔
دوران سماعت چیف ٹریفک آفیسر اسلام آباد حمزہ ہمایوں پیش ہوئے، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ یہ بات تو واضح ہے کہ غفلت اور لاپرواہی سے گاڑی چلانے پر مقدمہ درج کیا جا سکتا ہے۔انہوںنے کہا کہ اگر کوئی بغیر لائسنس گاڑی چلائے تو ایکسیڈنٹ کی صورت میں دفع 302 لگ جاتی ہے اور اگر لائسنس پاس نہیں تو اس کی فوٹی کاپی دکھا دیں۔
سی ٹی او اسلام آباد نے کہا کہ ابھی تک ٹریفک پولیس نے لائسنس نہ رکھنے والے کسی بھی شہری کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں کیا جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ لائسنس نہ رکھنے والوں کے خلاف مقدمات درج ہوئے تو شہری کے لیے ایک بدنما داغ ہوگا کیوں کہ مقدمہ اندراج کے بعد وہ کریمنل ہسٹری میں آجاتا ہے۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ سردار سرفراز ڈوگر نے ریمارکس دیے کہ پاکستان بنے ہوئے 75 سال سے زائد ہوگئے ہیں اور ابھی تک یہ نہیں پتا کہ لائسنس رکھنا ہے۔سردار سرفراز ڈوگر نے ڈرائیونگ لائسنس نہ ہونے پر مقدمہ کے اندراج سے ٹریفک پولیس کو روکتے ہوئے کہا کہ انسان سے غلطیاں ہوجاتی ہیں لیکن قانون میں غلطی کی گنجائش نہیں ہے، کسی بھی شہری کے خلاف فوری مقدمہ درج نہ کیا جائے۔عدالت نے شہری کو لائسنس نہ دکھانے پر جرمانہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے درخواست نمٹا دی۔
Comments