مریدکے (نیوزڈیسک) مذہبی جماعت کے مارچ کو روکنے کیلئے پولیس آپریشن میں سعد رضوی کو گولی لگنے کی اطلاعات ہیں، اس دوران ایس ایچ او سمیت دو پولیس اہلکار جاں بحق ہوگئے۔ اطلاعات کے مطابق صوبہ پنجاب کے علاقہ مریدکے میں تحریک لبیک کے احتجاجی مارچ کو روکنے کے لیے پولیس نے آپریشن کیا، یہ آپریشن پانچ گھنٹے تک جاری رہا، جس کے بعد مارچ کے پڑاؤ کی جگہ مختلف مقامات پر لگنے والی آگ کو بجھایا جارہا ہے جب کہ آپریشن کے دوران مذہبی جماعت کے سربراہ سعد رضوی کو بھی گولی لگنے کی اطلاع سوشل میڈیا اور پارٹی ترجمان کی طرف سے موصول ہوئی ہے۔
بتایا گیا ہے کہ مظاہرین کو منتشر کرنے کی کارروائی کے دوران ایس ایچ او سمیت 2 پولیس اہلکار جاں بحق ہوئے، اس ضمن میں پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ ٹی ایل پی کے مظاہرین کے خلاف کی گئی کارروائی کے دوران ایس ایچ او انسپیکٹر شہزاد نواز جھمٹ پیٹ میں گولی لگنے کے باعث جاں بحق ہوئے، اسی طرح کانسٹیبل ذاکر حسین دورانِ ڈیوٹی شر پسندوں کی فائرنگ سے زخمی ہوئے تھے وہ بھی زخموں کی تاب نہ لا کر جاں بحق ہوگئے، علاوہ ازیں آپریشن میں بڑی تعداد میں پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں جن کا تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں علاج کیا جا رہا ہے، شدید زخمی ہونے والے اہلکاروں کو لاہور کے ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ آپریشن کلین اپ رات دو بجے شروع کیا گیا جو صبح سات بجے مکمل ہو گیا جس کے بعد اب جی ٹی روڈ کو کلئیر کروایا جارہا ہے، آپریشن کے دوران جن مقامات پر آگ لگی تھی اسے بجھانے کا عمل جاری ہے، مختلف سرکاری ادارے جی ٹی روڈ کو کلئیر کروانے کے لیے کام کررہے ہیں اور امید ہے دوپہر تک مریدکے میں صورتحال نارمل ہو جائے گی۔ معلوم ہوا ہے لاہور میں امن و امان کی صورتحال ایک بار پھر خراب ہوگئی ہے جہاں مذہبی جماعت کی جانب سے آپریشن کے خلاف احتجاج کا سلسلہ ایک بار پھر شروع کردیا گیا، لاہور کے مختلف علاقوں میں راستے بند کردیئے گئے، کرول گھاٹی رنگ روڈ ٹریفک کیلئے بند کردیا گیا، شنگھائی پل، چنگی امرسدھو دونوں جانب سے بند ہیں، ٹھوکر نیاز بیگ بابو صابو کی جانب ٹریفک کیلئے بند کردیا گیا، احتجاج کے باعث اسکیم موڑ بھی یتیم خانہ چوک کی جانب بند کردیا گیا۔
Comments