Social

وفاقی حکومت نے ٹی ایل پی پر پابندی عائد کرنے کی منظوری دے دی ، پنجاب حکومت نے پابندی کی سفارش کی تھی

اسلام آباد (نیوزڈیسک) وفاقی حکومت نے ٹی ایل پی پر پابندی عائد کرنے کی منظوری دے دی, کابینہ کی منظوری کے بعد وزارت داخلہ کو مزید کارروائی کیلیے احکامات جاری، پنجاب حکومت نے پابندی کی سفارش کی تھی۔ تفصیلات کے مطابق جمعرات کے روز وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ کابینہ کے اجلاس میں پنجاب حکومت کی ٹی ایل پر پابندی کی سفارش پر اراکین کو آگاہ کیا گیا۔
وفاقی کابینہ نے آئین کے آرٹیکل 17 کے تحت ٹی ایل پر پابندی کی مںظوری دی جبکہ وزارت داخلہ کو مزید کارروائی کیلیے احکامات جاری کردیے گئے۔ اجلاس میں وزارت داخلہ کی جانب سے کابینہ کو ٹی ایل پی سے متعلق تفصیلی بریفنگ بھی دی گئی۔ دوسری جانب وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمٰی بخاری نے کہا ہے کہ تحریک لبیک پاکستان کے اندرون و بیرونِ ملک 3,600 مالی معاونت کنندگان کی نشاندہی کر لی گئی ہے، جبکہ انتہا پسند تنظیم کی جانب سے 2021 میں پولیس سے چھینا گیا اسلحہ حالیہ احتجاج میں استعمال ہوا۔

انہوں نے واضح کیا کہ پنجاب حکومت ریاست کے خلاف بندوق اٹھانے والوں کے لیے زمین تنگ کر دے گی، کیونکہ ریاست کی رٹ سب سے بالاتر ہے اور عوام کے جان و مال کے تحفظ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ عظمٰی بخاری نے کہا کہ غیر قانونی اسلحہ جمع کروانا ہوگا اور کسی بھی قسم کی اشتعال انگیزی یا شرپسندی پر پیکا ایکٹ کے تحت دہشت گردی کے مقدمات درج کیے جائیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ اب تک 28 اسلحہ ڈیلرز کے لائسنس منسوخ کیے جا چکے ہیں اور کسی کو بھی نیا اسلحہ لائسنس جاری نہیں کیا جائے گا۔پنجاب بھر میں امن کمیٹیاں فعال کر دی گئی ہیں جبکہ غیر قانونی افغان باشندوں کے خلاف کومبنگ آپریشن جاری ہے تاکہ صوبے میں امن و امان اور ریاستی رٹ کو یقینی بنایا جا سکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈی جی پی آر میں ایک اہم پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہڑتال یا احتجاج کے نام پر زبردستی دکانیں یا ٹرانسپورٹ بند کرانا ناقابلِ قبول ہے، اگر کسی نے کاروبار یا مارکیٹ زبردستی بند کرانے کی کوشش کی تو اس کے خلاف دہشت گردی کے مقدمات درج کیے جائیں گے۔عظمٰی بخاری نے کہا کہ مذہبی جماعت کے احتجاج کے دوران پولیس اہلکاروں پر حملے کیے گئے، گاڑیاں چھینی گئیں، املاک کو آگ لگائی گئی اور شہریوں کو نقصان پہنچایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ جماعت فنڈنگ کے ذریعے پرتشدد کارروائیوں میں ملوث رہی، ان کے اکاؤنٹس منجمد کر دیے گئے ہیں اور فنانس کرنے والوں کی فہرست تیار ہے۔وزیر اطلاعات نے خبردار کیا کہ والدین اپنے بچوں کو ایسی جماعتوں کی سرگرمیوں سے دور رکھیں، ورنہ دہشت گردی کے مقدمات میں نام درج ہو سکتا ہے۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv