
اسلام آباد (نیوزڈ یسک) وزیردفاع پاکستان خواجہ آصف نے کہا ہے کہاسلام آباد کی طرف کسی نے آنکھ بھی اٹھائی تو ہم آنکھیں نکال دیں گے، کابل ہندوستان کی پراکسی اور چمچہ ہے۔ انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قابض افغان طالبان کی حکومت کا مذاکرات کاکنٹرول ان کے پاس نہیں ہے، جب بھی بات معاہدے کے قریب پہنچی، طالبان وفد پانچ چھ دفعہ یقین دہانیاں کرانے کے بعد پیچھے ہٹ گیا،جب بھی وفد نے کابل کال کی تو پیچھے ہٹ گئے۔
وفد نے سخت گفتگو کی لیکن مذاکرات کو کامیاب بنانے کی معاونت کی، لیکن وفد جب بھی کابل کال کرتا تو پیچھے ہٹ جاتا۔ مذاکرات کا اختیار کابل حکومت کے پاس نہیں ہے ۔کابل نے جو پتلی تماشہ لگایا وہ دہلی سے کنٹرول ہورہا تھا، طالبا ن کا کنٹرو ل پورے افغانستان پر بھی نہیں ہے، مجھے ان باتوں کا اندازہ پہلی نشست میں ہی ہوگیا تھا۔
ترکیہ اور قطر نے مذاکرات میں بڑا کردار ادا کیا۔
کسی یونیفارم حکومت کی گارنٹی کوئی زبانی بھی دے تو ہم اعتبار کرنے کو تیار ہیں، لیکن ایک گروہ یا گروپ کی زبانی گارنٹی پر کس طرح اعتبار کرسکتے ہیں؟پھر جو ٹی ٹی پی کی میزبانی کررہا ہو، جو ہمارے بچوں کا قاتل ہے، چار ہزار شہادتیں ہمارے بچے شہید ہوئے ہیں، جب سے طالبان اختیار میں آئے ہیں، بھارت نے جو ذلت اور ہزیمت اٹھائی ہے وہ کابل کے ذریعے اس کا ازالہ چاہتے ہیں۔
اسلام آباد کی طرف کسی نے آنکھ بھی اٹھائی تو ہم آنکھیں نکال دیں گے ، کسی کو شک میں نہیں رہنا چاہیئے، افغان طالبان جب سے حکومت میں ہیں وہ دہشتگرد ٹی ٹی پی کو استعمال کررہے ہیں۔بھارت نے کابل کے ذریعے پاکستان کے خلاف پراکسی وار شروع کررکھی ہے۔پاکستان میں جو دہشتگردی ہورہی ہے اور فوجی جوان ، بچے شہید ہورہے ہیں اس کی ذمہ داری کابل پر عائد ہوتی ہے۔ کابل ہندوستان کی پراکسی اور چمچہ ہے، چاہتے ہیں کابل بھارت کا چمچہ نہ رہے بلکہ عزت دار ملک بنے، اگر باز نہ آیا تو پھر 50فیصد زیادہ جواب دیں گے۔
Comments