
پشاور (نیوزڈیسک) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ آرٹیکل151 کے تحت بین الصوبائی تجارت تمام صوبوں کا آئینی حق ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد سہیل آفریدی سے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کے وفد نے ملاقات کی۔ وفد نے وزیر اعلیٰ محمد سہیل آفریدی کو منصب سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی۔
اجلاس میں پنجاب حکومت کی جانب سے گندم کی آزاد نقل وحرکت پر پابندیوں کا معاملہ زیرِ غور آیا۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے کہا کہ آرٹیکل 151 کے تحت بین الصوبائی تجارت تمام صوبوں کا آئینی حق ہے۔ کسی صوبے کو خوراک اور اجناس کی ترسیل روکنے کا کوئی اختیار نہیں، سیاسی اختلافات اپنی جگہ مگر عوام کے رزق پر سیاست نہیں ہونی چاہیے، وزیراعلیٰ نے وفد کو خیبر پختونخوا کے عوام کا سفیر قرار دیا۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ گندم کے مسئلے کے حل کے لیے بین الصوبائی ہم آہنگی ضروری ہے۔ وفد میں سینیٹر دلاور خان، محسن عزیز، نسیمہ احسان، ناصر محمود، ہدایت اللہ خان، نیاز احمد اور مصدق مسعود سمیت دیگر ارکان شریک تھے۔ ملاقات میں مشیر خزانہ مزمل اسلم، سیکرٹری خوراک شاہ محمود اور دیگر حکام شریک تھے۔ دوسری جانب حکومت پنجاب نے صوبہ بھر کی فیلڈ ملز میں گندم کو مرغیوں کے دانے میں استعمال کرنے پر عائد پابندی میں دفعہ 144 کے تحت ایک ماہ کی توسیع کر دی ہے۔
محکمہ داخلہ پنجاب کے جاری کردہ نوٹیفیکیشن کے مطابق دفعہ 144 کا نفاذ انسانی استعمال کیلئے گندم، آٹے اور روٹی کی بلا تعطل فراہمی یقینی بنانے کیلئے کیا گیا۔ حکمنامے کے مطابق گندم صرف فلور ملز میں آٹا بنانے کیلئے استعمال ہو گی اور گندم کے فیلڈ ملز میں استعمال پر گزشتہ ماہ لگائی گئی پابندی میں ایک ماہ کی توسیع کر دی گئی ہے۔ ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب نے بتایا کہ حکومت پنجاب نے صوبے میں گندم کی ممکنہ قلت کے خدشات کے پیشِ نظر یہ اہم فیصلہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ پنجاب میں فیڈ ملز کے پاس 1 لاکھ میٹرک ٹن سے زائد گندم کا ذخیرہ موجود تھا۔
Comments