
اسلام آباد (نیوزڈیسک) وفاقی حکومت نے آئین کے آرٹیکل 243 میں تبدیلی کا فیصلہ کرلیا ہے،آرمی چیف ، چیف آف ڈیفنس فورسز ہوں گے۔ میڈیا کے مطابق 27 ویں ترمیم میں چیف آف ڈیفنس فورسز کا نیا عہدہ متعارف کرادیا گیا ہے، آرمی چیف ، چیف آف ڈیفنس فورسز ہوں گے۔ مجوزہ آئینی ترمیم کے تحت فیلڈ مارشل اور مارشل آف ایئرفورس کا عہدہ تاحیات رہے گا۔
صدر وزیراعظم کی ایڈوائس پر تینوں مسلح افواج کے سربراہان مقرر کریں گے۔ صدر آرمی چیف کو بیک وقت چیف آف ڈیفنس فورسز کے طور پر بھی تعینات کریں گے۔ صدر ایئر چیف، نیول چیف کی تعیناتی بھی وزیراعظم کی ایڈوائس پر کریں گے۔ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کا عہدہ 27 نومبر 2025 سے ختم کردیا جائے گا۔
چیف آف ڈیفنس فورسز کی سفارش پر وزیراعظم نیشنل اسٹریٹجک کمانڈ کے کمانڈر کی تعیناتی کریں گے۔
حکومت کو اختیار ہوگا کہ کسی افسر کو فیلڈ مارشل ، مارشل آف دی ایئرفورس، یا پھر ایڈمرل آف دی فلیٹ کے عہدے پر ترقی دے سکتی ہے۔ فیلڈ مارشل ، مارشل آف دی ایئرفورس، یا پھر ایڈمرل آف دی فلیٹ کو تاحیات وردی اور مراعات حاصل ہوں گی۔ اعلیٰ عہدے رکھنے والے افسران قومی ہیروز قرار دیئے جائیں گے۔ نیوز ایجنسی کے مطابق سینیٹ میں پیش ہونے والے 27ویں آئینی ترمیم کے مجوزہ مسودے کی تفصیلات سامنے آگئیں، جس میں آئین پاکستان کے 48 آرٹیکلز میں ترامیم تجویز کی گئی ہیں۔
آئین کے آرٹیکل 243 میں سے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کا عہدہ تحلیل کرکے چیف آف ڈیفنس فورسز کا عہدہ تخلیق کیا گیا ہے، ایک تجویز کے مطابق فیلڈ مارشل کا عہدہ تاحیات رہے گا۔ ججز کے تبادلے جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے سپرد کیے جانے کی تجویز بھی دی گئی ہے، جج نے جس ہائیکورٹ سے ٹرانسفر پر جانا ہے اور جس ہائیکورٹ میں جانا ہے، ان کے چیف جسٹس بھی تبادلے کے عمل کا حصہ ہوں گے۔
27 ویں آئینی ترمیم میں بلوچستان میں صوبائی اسمبلی کی نشستوں میں اضافے کی تجویز بھی دی گئی ہے، صوبائی کابینہ کے حجم میں اضافے کی تجویز بھی زیرِ غور ہے، صوبائی کابینہ کے مشیران کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا۔ایک وقت میں پورے سینیٹ کے انتخابات کرانے کے حوالے سے ترامیم بھی تجویز کی گئی ہیں، ایک تجویز کے مطابق فیلڈ مارشل کا عہدہ تاحیات رکھنے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔
Comments