
اسلام آباد (نیوزڈیسک) سربراہ جےیوآئی مولانا فضل الرحمان نے جے یو آئی کے ممبران قومی اسمبلی کو ستائیسویں آئینی ترمیم متعلق ہدایت نامہ جاری کردیا ہے۔ اعلامیہ جے یوآئی ف کے مطابق سربراہ جےیوآئی ف مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اس وقت قومی اسمبلی میں آئینی ترمیم پیش ہورہی ہے، اس سے قبل پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں بھی اس معاملہ پر مشاورت ہوئی تھی۔
اس ترمیم کے تمام پہلوئوں پر غور خوض کے بعد جےیوآئی نے اس ترمیم کی مخالفت کا فیصلہ کیا ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جےیوآئی کے ممبران قومی اسمبلی اس ترمیم کی مخالفت میں ووٹ دیں۔ بحیثیت امیر جےیوآئی و پارلیمانی لیڈر قومی اسمبلی مولانا فضل الرحمان نے ممبران کو ہدایت نامہ جاری کیا۔
دوسری جانب تحریک تحفظ آئین پاکستان کے رہنمائوں نے 27ویں آئینی ترمیم کو آئین پر شبخون قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف بھرپور مزاحمت کا اعلان کیا ہے۔
منگل کو اسلام آباد پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ ستائیسویں آئینی ترمیم تو وہ منظور کروا لیں گے تاہم اس حوالے سے اپوزیشن کیا کر سکتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ اگر کوئی بھی ترمیم عوام کے فائدے اور پارلیمنٹ کی طاقت بڑھانے کے لیے ہو گی تو اس کا غیر مشروط ساتھ دیں گے اورجو ترمیم اس پارلیمنٹ کو کمزور کرنے کے لیے ہو گی اس کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے اس موقع پر سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ شام سینیٹ سے 27ویں ترمیم کو 64 ووٹوں سے پاس کیا گیا آپ جانتے ہیں سینیٹ کی تشکیل 26ویں ترمیم کے بعد کیسے ہوئی انہوں نے کہاکہ میں صبح ایک عدالت سے آیا ججوں کے تیور آج سے ہی بدلے ہوئے ہیں اس وقت ججوں کے دل بجھے ہوئے ہیں انہوں نے کہاکہ ایک مصنوعی پارلیمان اور حکومت تشکیل دی گئی‘ ہارے ہوئے لوگوں کو حکومت دے کر جعلی دو تہائی اکثریت دی گئی۔
Comments