
اسلام آباد (نیوزڈیسک) وزیر دفاع خواجہ آصف نے انکشاف کیا ہے کہ جنرل باجوہ نے ایکسٹینشن کے لئے دھمکیاں دیں میں ٹیک اوورکرلوں گا۔ فیض حمید جنرل باجوہ کے بغیر کچھ نہیں کرسکتے تھے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیردفاع خواجہ آصف نے انکشاف کیا کہ 2022 ء میں فوج کے نئے سربراہ کی تعیناتی کے عمل کے دوران جنرل باجوہ نے آٹھ ، نو دن مزاحمت کی ، دھمکیاں دیں کہ میں ٹیک اوور کرلوں گا، مجھے ایکسٹینشن دے دیں۔
وفاقی وزیر نے بتایا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ کبھی لالچ اور کبھی دھمکی دیتے رہے، آپ تصورنہیں کرسکتے، آٹھ نو دن ہم ان کے پاس جاتے رہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ماضی میں فوج نے کسی سویلین حکومت کی اتھارٹی کو اس طرح چیلنج نہیں کیا، جنرل کیانی، پرویزمشرف اور راحیل شریف کے تقرر میں سول اتھارٹی کو مانا گیا۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ باجوہ نے پہلے کوشش کی فیض حمید ہی فوج کے سربراہ بن جائیں۔
خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ فیض حمید کو 15مہینے کے پراسیس کے بعد 14سال کی سزا سنائی گئی، انہیں آرمی کے کورٹ آف اپیلز میں جانے کا حق ہے۔ فیض حمید کو کورٹ آف اپیلز کے بعد آرمی چیف کے پاس بھی اپیل کا حق حاصل ہے، وہ فوج کے جوڈیشل پراسیس کے بعد ہائیکورٹ بھی جا سکتے ہیں، انہیں انصاف کا سارا پراسیس اور ادارے میسر ہیں۔ انہو ں نے کہاکہ نواز شریف کا پانامہ پیپرز میں نام نہیں تھا، سیدھا سپریم کورٹ میں کیس شروع کیا گیا، انور ظہیر جمالی کے بعد ثاقب نثار نے کھوسہ صاحب کو انصاف کی مسند پر بٹھایا۔خواجہ آصف نے کہا کہ انہوں نے قانون کی بجائے انگریزی ناولوں کے حوالے دینے شروع کردیئے، فیصلے نے نواز شریف کو نااہل قرار دیا اور وزارت عظمی سے ہٹایا گیا۔
Comments