اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ کوئی ایسا ٹیکس نہیں لگایا جس کا اثرعام آدمی پر پڑے،جاری اخراجات کو افراط زر سے بڑھنے نہیں دیا جائے گا، قرض صرف ترقیاتی اخراجات کے لیے رکھا گیاہے۔ان کا کہنا تھا کہ میکرو اکنامک استحکام کی بنیاد پر بجٹ بنایاگیاہے، 6 فیصد شرح نمو کا حصول ممکن ہے،یہ ہماری بڑی کامیابی ہوگی۔ اسحاق ڈار نے بتایا کہ انتخابات سے قبل میثاق معیشت پر متفق ہونا ضروری ہے۔ اگر ہم 5جون 2018 تک بجٹ منظور کرلیں تو کیا حرج ہے؟۔
Comments