ترمیمی بل تعلیمی ادارہ جات پنجاب اسمبلی میں پیش کرنے کا فیصلہ
:ترمیمی بل تعلیمی ادارہ جات پنجاب اسمبلی میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ بل کی منظوری کے بعد مخصوص دکانوں سے کتابیں ، کاپیاں اور یونیفارم خریدنے پر مجبور کرنے والے پرائیوٹ سکول مالکان کو دس سے تیس لاکھ روپے جرمانہ کیا جائے گا۔والدین مارکیٹ ریٹ سے زائد قیمت پر سکول مالکان کی مقرر کردہ دکانوں سے کتابیں ، کاپیاں اور یونیفارم خرید نے پر مجبور ہیں ۔ والدین کی آسانی کیلئے پر پنجاب اسمبلی میں ترمیمی بل برائے تعلیمی ادارہ جات پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ والدین کہتے ہیں کہ یہ بل حکومت کو تعلیمی سال شروع ہونے سے پہلے ہی لے آنا چاہیے تھا۔طلباء کا کہنا ہے کہ پرائیوٹ سکول کی مخصوص کردہ دکانوں سے سامان نہ خریدیں تو انھیں کلاس میں بیٹھنے نہیں دیا جاتاآل پاکستان پرائیوٹ سکول فیڈریشن کے صدر مرزا کاشف علی کا کہنا ہے کہ تعلیمی بل پرائیوٹ سکول مالکان کی مشاورت سے منظور ہونا چاہیے ، اگر انھیں نظر انداز کیا گیا تو پھر وہ سٹرکوں پر ہونگے۔پرائیوٹ تعلیمی اداروں کیجانب سے والدین پر اضافی بوجھ ڈالنا سمجھ سے بالاتر ہے، حکومت کو چاہیے کہ وہ پرائیوٹ سکول مالکان کا موقف سننے کے بعد ترمیمی بل تعلیمی ادارہ جات نافذ کرے تا کہ والدین کے مسائل کم کرنے میں مدد ملے ۔
Comments