شام کے وزیر خارجہ ولید المعلم نے کہا ہے شورش زدہ علاقوں میں قائم ہونے والے محفوظ علاقے جنیوا مذاکرات کے بہترین متبادل بن سکتے ہیں۔دمشق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شامی وزیر خارجہ نے کہا چونکہ جنیوا مذاکرات میں ابتک کوئی پیش رفت نہیں ہو رہی ہے، اس لئے یہ یہ محفوظ علاقے متحارب فریقین کے درمیان آئندہ دنوں میں بات چیت کی راہ ہموار کرسکتی ہے۔انہوں نے باور کرایا کہ شامی حکومت آستانہ میں محفوظ علاقوں سے متعلق معاہدے کی پاسداری کرے گی، بشرطیکہ اپوزیشن جماعتیں بھی اس کی پابندی کریں۔انکا کہنا تھا یہ معاہدے سیاسی اپوزیشن کو دہشت گردوں سے الگ کرنے میں مددگار ہوگا، تاہم انہوں نے خبردار کیا کہ اگر اپوزیشن نے محفوظ علاقوں (سیف زونز) کے معاہدے کی خلاف ورزی کی تو حکومت اس کا بھرپور جواب دے گی۔
Comments