(ویب ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بظاہر اپنے ہی ملک کے انٹیلیجنس اداروں کی اس بات سے اختلاف کیا ہے کہ کورونا وائرس انسان کا بنایا ہوا نہیں ہے۔
انٹیلیجنس برادری کے بیان کے برعکس انھوں نے یہ عندیہ دیا ہے کہ انھوں نے اس حوالے سے ثبوت دیکھے ہیں کہ کورونا وائرس ایک چینی لیبارٹری میں تیار کیا گیا۔
اس سے قبل امریکہ کے قومی انٹیلیجنس ڈائریکٹر کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ ابھی بھی یہ معلوم کیا جا رہا ہے کہ وائرس کیسے شروع ہوا۔
مگر بیان میں کہا گیا کہ انھوں نے یہ تصدیق کر لی ہے کہ کووِڈ-19 ’انسان کا بنایا ہوا یا جینیاتی تبدیلی کے ذریعے بنایا ہوا نہیں ہے۔‘
صدر ٹرمپ کیا کہتے ہیں؟
جمعرات کو وائٹ ہاؤس میں ایک رپورٹر نے صدر ٹرمپ سے پوچھا: ’کیا آپ نے اب تک ایسی کوئی چیز دیکھی ہے جس سے آپ کو یہ مکمل یقین ہوجائے کہ وائرس ووہان انسٹیٹیوٹ آف وائرولوجی سے شروع ہوا تھا؟‘
اس کے جواب میں صدر ٹرمپ نے کہا: ’ہاں، میں نے دیکھا ہے۔ میں نے دیکھا ہے۔‘ لیکن انھوں نے اس کی تفصیلات فراہم نہیں کیں۔
انھوں نے کہا ’مجھے لگتا ہے کہ عالمی ادارہ صحت کو اپنے اوپر شرم آنی چاہیے کیونکہ وہ چین کے تعلقاتِ عامہ کے دفتر کا کردار ادا کر رہے ہیں۔‘
جب ان سے اپنے تبصرے کی وضاحت کرنے کے لیے کہا گیا تو انھوں نے کہا: ’میں آپ کو یہ نہیں بتا سکتا۔ مجھے آپ کو یہ بتانے کی اجازت نہیں ہے۔‘ انھوں نے رپورٹرز سے کہا: ’چاہے انھوں [چین] نے غلطی کی ہو یا یہ غلطی سے شروع ہوا ہو اور پھر انھوں نے ایک اور غلطی کی ہو، یا یہ کہ کسی نے کچھ سوچ سمجھ کر کیا؟‘
انھوں نے کہا کہ: ’مجھے نہیں سمجھ آتا کہ کیسے لوگوں کو باقی چین میں جانے کی اجازت نہیں دی گئی تھی مگر انھیں باقی دنیا میں جانے دیا گیا۔ یہ غلط ہے، یہ ان کے لیے ایک مشکل سوال ہے۔‘
امریکی اخبار نے جمعرات کو رپورٹ کیا کہ وائٹ ہاؤس کے سینیئر حکام نے امریکی انٹیلیجنس اداروں سے تفتیش کرنے کے لیے کہا ہے کہ کہیں وائرس ووہان کی ریسرچ لیبارٹری سے تو نہیں آیا۔
نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر حکام نے بدھ کو بتایا کہ انٹیلیجنس اداروں کو یہ بھی پتا لگانے کا حکم دیا گیا ہے کہ آیا چین اور عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے وائرس کے بارے میں معلومات چھپائے تو نہیں رکھیں۔
Comments