Social

سعودیہ ، امارات، بحرین اور قطر کے پاکستانی سفارت خانوں نے بڑی رعایت دے دی،

دُبئی(نیوز ڈیسک) پاکستانی حکومت نے خلیجی ممالک میں مقیم 50 لاکھ کے قریب پاکستانیوں کو شاندار سہولت دے دی ہے۔ سعودیہ اور امارات میں مقیم پاکستانیوں کی جانب سے سفارتی عملے کے خلاف شکایات موصول ہونے کے بعد جہاں ایک طرف تحقیقات کا آغاز ہو گیا ہے۔ وہیں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، عمان، بحرین اور قطر سمیت دیگر خلیجی ممالک میں پاکستانی سفارت خانوں نے مختار نامہ، پیدائشی سرٹیفکیٹس، تعلیمی اسناد، نکاح نامہ، فارم ب اور دیگر کاغذات کی تصدیق کے لیے وزارت خارجہ کی تصدیقی مہر سے استثنیٰ دے دیا ہے۔
سفارت خانوں نے کئی ایک کاغذات کی تصدیق کے لیے متعلقہ فرد کو ذاتی طور پر حاضر ہونے سے بھی استثنیٰ دیا ہے۔اُردو نیوز کے مطابق حکام کے مطابق ’نکاح نامہ اور فارم ب کی تصدیق کے لیے ضروری ہے کہ ان پر پاکستان کی وزارت خارجہ کی مہر، دستخط اور کیو آر کوڈ کا سٹکر چسپاں ہو۔
تاہم خلیجی ممالک میں مقیم پاکستانیوں کی سہولت کے لیے نیا طریقہ کار اپنایا گیا ہے جس کے تحت اگر نکاح نامہ پر دفتر خارجہ کی مہر، دستخط اور کیو آر سٹکر موجود نہیں ہیں تو متعلقہ پاکستانی شہری اپنی اہلیہ کے پاسپورٹ کی کی نقل فراہم کرے گا جس پر اس کا نام بحیثیت شوہر موجود ہو۔

متعقلہ سفارت خانے میں موجود مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ سیکشن اگر اس کی تصدیق کر دے گا تو سفارت خانہ نکاح نامہ کی تصدیق کرنے کا پابند ہوگا۔اس طرح اگر فارم ب پر بھی وزارت خارجہ کی مہر نہیں ہوگی لیکن ایم آر پی سیکشن اس کی تصدیق کرے گا تو سفارت خانہ اس کی بھی تصدیق کر دے گا۔نکاح نامہ اور فارم ب کی تصدیق کے لیے متعلقہ شخص کو ذاتی طور پر حاضری سے بھی استثنیٰ دیا گیا ہے۔
تجربے کا سرٹیفیکیٹ، تعلیمی اسناد، طلاق نامہ، کیریکٹر سرٹیفیکیٹ، میڈیکل یا ڈیتھ سرٹیفیکیٹ، ڈرائیونگ لائسنس یا غیر شادی شدہ ہونے کے سرٹیفیکیٹ کی تصدیق کے لیے ضروری ہے کہ ان پر بھی وزارت خارجہ کی مہر، دستخط یا کیو آر کوڈ کا سٹکر موجود ہو۔ تاہم ان میں سے وہ دستاویزات جن کی وزارت خارجہ نے سنہ 2019 میں کیو آر سسٹم کے لاگو ہونے سے پہلے کسی موقع پر تصدیق کی ہو تو سفارت خانے ان دستاویزات کی تصدیق کریں گے۔
ان کاغذات کی تصدیق کی لیے بھی ذاتی طور پر حاضری ضروری نہیں ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ ’اگر کوئی پاکستانی اپنے بچوں کو بھی بیرون ملک لے کر جاتا ہے اور بچے آٹھویں جماعت تک کے سکول چھوڑنے کے سرٹیفیکیٹس لے کر جاتے ہیں۔ اگر ان سرٹیفکیٹس کی وزارت خارجہ سے تصدیق نہیں بھی ہوگی تو بھی سفارت خانے ان کی تصدیق کریں گے۔‘’اس طرح اگر بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے بچے جو ان ممالک میں پاکستانی سکولوں میں پڑھے ہوں گے تو سفارت خانہ ان کی تمام اسناد بھی وزارت خارجہ کی مہر نہ ہونے کے باوجود تصدیق کرے گا تاہم ان پر سکول پرنسپل کی مہر اور دستخط ہونا لازمی ہیں۔‘


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv