غزہ (نیوز ڈیسک ) فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں 11 روز سے لڑائی کے بعد اسرائیل اور حماس نے جنگ بندی کا اعلان کیا ہے۔ جنگ بندی پرعمل درآمد کے بعد رات گئے غزہ میں لوگ خوشی سے سڑکوں پر نکل آئے اور جنگ بندی کی خوشی کا جشن منایا۔غزہ میں اسرائیلی فوج کے حملوں کے باعث شہری گھروں کے اندر محصور ہو کر رہ گئے تھے اور عیدالفطر کے موقعے پروہ عیدکی تقریبات بھی نہیں منا سکے ہیں۔
فلسطینی وزارت صحت کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ 11 روز اسرائیلی جارحیت میں 232 فلسطینی شہید ہوئے ہیں۔ شہدا میں 65 بچے اور 40 خواتین شامل ہیں جبکہ 1900 شہری زخمی ہوئے ہیں۔دوسری طرف حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کو فتح شہیدوں کے لہو کی بدولت ملی۔ حماس کی فتح نے دشمن کے حساب کتاب کو برباد کر دیا۔
اپنے ایک بیان میں حماس سربراہ نے کہا کہ غزہ کے شہری مقبوضہ بیت المقدس کے سامنے ڈھال کی صورت ہیں، اسرائیلی قابض افواج جان لے مقبوضہ بیت المقدس ہمارا محور ہے۔
فلسطینیوں کی مزاحمت نے اسرائیل کوعسکری اور سیاسی فرنٹ پر ناکام بنادیا۔ نئی جنگی حکمت عملی اور صلاحیت نے پورے اسرائیلی نظام کو ہلاکر رکھ دیا۔ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے خلاف جیت فلسطینیوں کی کوششوں سے ملی۔ نہتے فلسطینی عوام نے ثابت کر دیا بیت المقدس ہمارا ہے۔ مقبوضہ بیت المقدس فلسطینیوں کیلئے لال لکیرہے۔اسماعیل ہانیہ نے کہا کہ غزہ کی تعمیر و ترقی کیلئے ہر ممکن کوشش کریں گے۔ غزہ کے شہریوں نے اسرائیل کے خلاف جنگ میں بھاری قیمت چکائی۔ فلسطینیوں سے اظہاریکجہتی کیلئے دنیا بھر میں مظاہرے کیے گئے۔ جنگ نے تمام فلسطینیوں کے اتحاد کو ایک نئے دور کی شکل دی ہے۔ حماس کی فتح نے دشمن کے حساب کتاب کو برباد کر دیا۔
Comments