اسلام آباد(نیوز ڈیسک) ملک بھر میں پانی کے ذخیرے میں مسلسل کمی کے بعد اضافہ، صرف ایک روز میں ڈیموں میں پانی کاذخیرہ 2 ہزارایکڑ فٹ بڑھ گیا- تفصیلات کے مطابق ملک کے ڈیموں میں پانی کا ذخیرہ بڑھنے لگا۔ انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) کے مطابق گزشتہ روز کے مقابلے میں ڈیموں میں پانی کاذخیرہ 2 ہزارایکڑ فٹ بڑھ گیا جس کے بعد آبی ذخائر میں پانی کا مجموعی ذخیرہ 6 لاکھ 74 ہزار ایکڑ فٹ ہے۔
گزشتہ روز ڈیموں میں قابل استعمال ذخیرہ 6لاکھ 72ہزار ایکڑ فٹ تھا۔ ارسا کا کہنا ہے کہ ڈیموں میں پانی کی آمد ایک لاکھ 72ہزار جبکہ اخراج ایک لاکھ 68 ہزارکیوسک ہے۔ ارسا اعلامیے کے مطابق تربیلا میں پانی کا ذخیرہ 71ہزار ایکڑ فٹ، منگلا میں 4لاکھ75ہزار ایکڑ فٹ ہے جبکہ چشمہ میں پانی کاذخیرہ ایک لاکھ 28ہزار ایکڑ فٹ ہے۔
دوسری جانب دریائے سندھ میں پانی کی قلت برقرار ہے اور انچارج کنٹرول روم سکھر بیراج کے مطابق گڈو بیراج پر 28 فیصد، سکھر بیراج پر 32 فیصد اور کوٹری بیراج پر 50 فیصد پانی کی کمی ریکارڈ کی گئی۔
واضح رہے کہ دو روز قبل ارسا ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا تھا کہ ارسا میں پانی کی صورت حال کا جائزہ لیا گیا ہے۔ جس میں دیکھا گیا کہ دریاؤں میں پانی کُل کے مقابلے میں مزید 18,800 کیو سک کم ہو گیا ہے۔ یہ صورتحال دیکھ کر ارسا نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ صوبوں کے پانی کے حصہ میں کمی آ سکتی ہے ، جس کا تخمینہ 24 مئی کو 17 فیصد تک لگایا گیا تھا اور بتایا گیا تھا کہ یہ کمی اس سے بھی بڑھ سکتی ہے۔
ترجمان کے مطابق اس صورتحال سے صوبوں کو آگاہ کر دیا گیا جبکہ پنجاب حکومت کے مطابق پنجاب اپنے حصہ کا پانی لے رہا ہے، سندھ کے اس حوالے سے اعتراضات بنتے ہی نہیں ہیں۔ خیال رہے کہ قبل ازیں انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ صوبوں کو پانی کا شارٹ فال 25 سے 30 فیصد تک پہنچ سکتا ہے۔ اس وقت پنجاب اور سندھ کو 18 فیصد شارٹ فال کا سامنا ہے جبکہ گلیشئرز پر درجہ حرارت نہ بڑھنے سے صورتحال سنگین ہوسکتی ہے۔
حالات نارمل ہونے تک پانی کے استعمال میں احتیاط برتی جائے۔ تربیلا اور منگلا میں پانی کی آمد سے زیادہ اخراج جاری ہے جبکہ منگلا سے سندھ کو 8000 کیوسک پانی کی فراہمی بڑھا دی گئی ہے۔ اخراج 50 ہزار کیوسک سے بڑھا کر 58 ہزار کیوسک کر دیا گیا۔جبکہ ارسا نے پنجاب سے تعاون کی درخواست بھی کی تھی کہ اس حوالے سے پنجاب کا محکمہ آبپاشی اپنے فیلڈ اسٹاف کو آگاہ کر دے۔ منگلا سے پانی کا اخراج بڑھانے سے تربیلا پر بوجھ کم ہوجائے گا اور 27 مئی تک پنجند سے نیچے کم ازکم 5 ہزار کیوسک پانی جانے دیا جائے۔
Comments