Social

کاروباری ہفتے کے پہلے روز امریکی ڈالر کی قیمت ڈھائی ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

لاہور ( نیوز ڈیسک) کرنسی مارکیٹ میں کئی ہفتوں کے دوران پاکستانی روپے کی قدر میں سب سے بڑی گراوٹ۔ تفصیلات کے مطابق بجٹ قریب آتےہی پاکستان کی کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت بے قابو ہونے لگی ہے۔ پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر مستحکم ہونے کے باوجود طلب میں اضافے کی وجہ سے ڈالر کی قیمت میں اضافے اور پاکستانی روپے کی قدر میں کمی کا سلسلہ جاری ہے۔
بتایا گیا ہے کہ پیر کو کاروباری ہفتے کا پہلا روز پاکستانی روپے کیلئےتباہ کن ثابت ہوا۔ کاروباری ہفتے کے پہلے روز امریکی ڈالر کی قیمت ڈھائی ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ 25 مارچ کے بعد پہلی مرتبہ کرنسی مارکیٹ میں امریکی کرنسی کی قیمت 155 روپے کی سطح کو عبور کر گئی۔ کاروباری روز کے اختتام تک ڈالر کی قیمت 155 روپے 31 پیسے پر ٹریڈ کرتی رہی۔
پاکستانی روپے کی قدر میں کمی اور ڈالر کی قیمت میں اضافے کے حوالے سے معاشی ماہرین کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ نئے مالی سال کے بجٹ کے اعلان تک امریکی ڈالر153سی157روپے کے درمیان رہنے کا امکان ہے۔ بتایا گیا ہے کہ کرونا وائرس کی وجہ سے عائد پابندیوں کے باعث 3ماہ سے امپورٹ نہ ہونے کے برابر تھی،امپورٹرز ایل سیاں نہیں کھول رہے تھے لیکن اب وفاقی بجٹ بھی اب قریب آرہا ہے۔
اسی لیے امپورٹرز نے بیرون ممالک سے فوڈ آئٹمز سمیت دیگر اشیاء کی درآمد کیلئے لیٹر آف کریڈٹ(ایل سی)کھولنی شروع کردی ہیں۔ مزید بتایا گیا ہے کہ حکومت کو ایک سال میں قرضوں کی مد میں 21ارب ڈالرکی ادائیگیاں کرنی ہیں، اسی وجہ سے ڈالر کی قیمت میں کچھ اضافے کا خدشہ ہے، تاہم بہت زیادہ پریشان کن صورتحال پیدا نہیں ہو گی۔ پاکستان کی ترسیلات زر میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، ایکسپورٹس میں بھی اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ روشن پاکستان ڈیجیٹل اکاونٹس کے ذریعے بھی ڈالرز آ رہے ہیں، جبکہ آئی ایم ایف،ورلڈ بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک سے پاکستان کو کئی ارب ڈالرز کے فنڈز ملنے ہیں۔ پاکستانی مارکیٹ میں ڈالرز کی اس قدر فراہمی کی وجہ سے پاکستانی روپیہ مستحکم رہنے کا امکان ہے۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv