کئی ادارے اور ممالک کہہ چکے ہیں کہ اگر دنیا میں تیسری جنگ عظیم کا آغاز ہوا تو اس کی وجہ پانی ہی ہوگا، جب کہ اس وقت بھی دنیا کے کئی ممالک کے درمیان پانی کے حوالے سے تنازعات جاری ہیں۔ویسے تو کرہ ارض پر خشک زمین سے زیادہ پانی ہے، مگر سائنس اور ممالک نے اتنی ترقی نہیں کی کہ وہ اس پانی کو ٹھیک طرح سے اپنے استعمال میں لاسکیں۔مختلف میڈیارپورٹس کے مطابق اس وقت بھی دنیا میں 2 ارب انسان مضرصحت پانی پینے پر مجبور ہیں، جب کہ کئی ممالک میں پانی کی قیمت عام افراد کی پہنچ سے بھی دور ہے۔امریکی محکمہ صحت کے ماتحت سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کے سائنس جنرل 'سی ڈی سی میں شائع ہونے والی ایک تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق دنیا کے کئی ممالک میں پینے کا پانی کولڈ ڈرنک سے بھی مہنگا ہے۔حتیٰ کی کولڈ اور سافٹ ڈرنک کی تیاری میں چینی، کیمیکل اور دیگر مصنوعی چیزیں استعمال کی جاتی ہیں، جس کی وجہ سے اس کی قیمت زیادہ ہونی چاہیے، مگر اس کے باوجود اس کے مقابلے میں سادہ پانی زیادہ مہنگا ہے۔امریکی سینٹر فار ڈیزیز نے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) اور عالمی بینک جیسے اداروں کے ڈیٹا سمیت کوکا کولا جیسی بڑی کولڈ ڈرنک کمپنیوں کے اعداد و شمار اور چارٹس کا جائزہ لیا، جس میں پتہ چلا کہ پاکستان سمیت کئی ممالک میں سادہ پانی کی بوتل سافٹ ڈرنک سے زیادہ مہنگی ہے۔سروے کے بعد جاری کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا کہ عالمی اداروں اور کولڈ ڈرنک کمپنی کے 1990 سے 2016 تک کے اعدادوشمار کا جائزہ لیا گیا۔ڈیٹا میں 40 امیر ترین اور زیادہ کمانے والے ممالک جب کہ 42غریب، متوسط اور پسماندہ ممالک میں کولڈ ڈرنک اور پانی کی قیمتوں کا جائزہ لیا گیا۔
Comments