لندن (نیوز ڈیسک) گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کا کہنا ہے کہ گورنر بننے کی خواہش نہیں تھی لیکن پارٹی نے رسمی عہدہ دے کر سائیڈ لائن کر دیا۔گورنر پنجاب نے لندن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا المیہ ہے کہ شخصیات کے پیچھے بھاگتے رہے اور ادارے مضبوط نہیں کیے۔انہوں نے اعتراف کیا کہ پولیس اور عدلیہ میں اصلاحات کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
پولیس عدلیہ اور پراسیکیوشن میں بپڑے پیمانے پر اصلاحات کی ضرورت ہے۔چوہدری سروس نے مزید کہا کہ بوسیدہ نظام عوام کے مسائل حل کرنے سے قاصر ہے۔11222 کو بہترین ریسکیو سروس میں تبدیل کر دیا ہے۔اس کا نظام برطانیہ کے نظام سے بھی بہتر ہے۔گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے مزید کہا کہ گورنر بننے کی خواہش نہیں تھی لیکن پارٹی نے رسمی عہدہ دے کر سائیڈ لائن کر دیا۔
کام کا عہدہ دیا جاتا تو ڈلیور کر سکتا تھا۔اپنے دائرہ اختیار میں آنے والے کام خوش اسلوبی سے ادا کرنے کی کوشش کر رہا ہوں ۔واضح رہے کہ اس سے قبل گورنر پنجاب چوہدری سرور نے آئندہ انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کیا تھا،۔ 13 اگست 2021ء کو انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گورنر ہاؤس میں بیٹھنے کے لیے پاکستان نہیں آیا، آئندہ انتخابات میں حصہ لوں گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان آرام اور آسائش کی زندگی گزارنے نہیں آیا۔میرا مقصد تھا کہ ملک کے غریب عوام کی حالت بہتر کر سکیں۔ اس ملک میں قوانین کی بالادستی قائم کر سکیں۔خواہش تھی پاکستان میں سیاسی جماعتیں ویسی ہی چلیں جیسے یورپ میں جمہوری طریقے سے چلتی ہیں۔یقینی طور پر اگلے انتخابات میں حصہ لوں گا۔ واضح رہے کہ فروی 2015ء میں چوہدری سرور نے تحریک انصاف میں باضابطہ طور پر شامل ہو نے کی تصدیق کی تھی۔چوہدری سرور نے بتایا کہ تحریک انصاف جمہوریت پسند جماعت ہے اس لئے اس میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا جبکہ ملک کو سنگین بحرانوں سے پی ٹی آئی ہی نکال سکتی ہے۔
Comments