واشنگٹن(نیوز ڈیسک) امریکی محکمہ دفاع ”پینٹاگان“ نے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ ویانا میں ہونے والے جوہری مذاکرات کا انجام معلوم نہیں‘ ایران اپنے میزائل پروگرام کو ترقی دے رہا ہے جو خلیج میں میری ٹائم نیویگیشن کو خطرہ لاحق ہے. پینٹاگان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران عراق اور شام میں دہشت گرد گروہوں کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے ایران نے حالیہ برسوں میں اپنے ڈرون کو بہت زیادہ استعمال کیا ہے تہران کا میزائل اور ڈرون سسٹم زیادہ خطرناک ہوگیا ہے.
بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران کے ساتھ جوہری مذاکرات مشکل مرحلے سے گزر رہے ہیں ہم اس کے انجام کو نہیں جانتے خطے کے اتحادی ایران کے رویے اور اقدامات پر فکر مند ہیں. ادھرامریکی محکمہ دفاع کے ترجمان جان کربی کا کہنا ہے کہ ایران کے بیلسٹک میزائل پروگرام سے امریکی مفادات کو خطرہ ہے کربی نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ایران نے اپنے بیلسٹک میزائل تیار کیے ہیں جس سے امریکی تشویش بڑھ گئی ہے اور اس سے نمٹنے کی ضرورت ہے.
جوہری پہلو میں یورپی سفارت کاروں نے کہا کہ یورپی فریق اب تک ایران کے ساتھ سنجیدہ مذاکرات میں شامل نہیں ہوسکے ہیں اور ایران کا موقف جوہری معاہدے کی بحالی کی کوششوں سے ہم آہنگ نہیں ہے. ایرانی جوہری مذاکرات کے گرد امیدوں کے معدوم ہونے کے ساتھ ساتھ واشنگٹن نے سفارتی طریقے ناکام ہونے کی صورت میں پچھلے کچھ دنوں میں میز پر موجود دیگر آپشنز کی طرف اشارہ کیا ہے اس تناظر میں امریکی سینٹرل کمانڈ کے کمانڈر کینتھ میکنزی نے زور دے کر کہا کہ ان کے ملک کے پاس ایران کو روکنے کے لیے بہت متنوع اور مضبوط فوجی آپشنز موجود ہیں.
فرانس، برطانیہ اور جرمنی کے سینیئر سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ مغربی طاقتوں کو ابھی تک ایران کے ساتھ 2015 کے جوہری معاہدے کو بچانے کے لیے حقیقی مذاکرات میں شامل ہونا باقی ہے یہ کہ جب تک تیزی سے پیش رفت نہیں ہوئی یہ معاہدہ جلد ہی بے معنی ہو جائے گا. ادھر امریکی بحریہ نے خلیج عدن میں بین الاقوامی پانیوں میں جدید ترین ہائی انرجی لیزر ہتھیاروں کا تجربہ کیا ہے امریکی بحریہ کے پانچویں بیڑے کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا کہ امریکی بحری جہاز یو ایس ایس پورٹ لینڈ پر نصب ”سالڈ اسٹیٹ لیزر“ کی مدد سے ایک ساکت زمینی نشانے کو کامیابی سے تباہ کر دیا گیا ہے.
اس سے قبل مئی 2020 کو پورٹ لینڈ پر نصب اس جدید گن کا تجربہ کیا گیا تھا جب اس کی مدد سے بحر اوقیانوس میں ایک چھوٹے ڈرون طیارے کو ناکارہ بنایا گیا تھا ماہ فروری سے اب تک ایران اور اسرائیل نے ایک دوسرے کے بحری جہازوں پر حملوں کے الزامات کا تبادلہ کیا ہے جس کے سبب خطے میں حالات کشیدہ ہیں. مغربی ممالک کے مطابق اسرائیل کے Mercer ٹینکر پر عمان کے پاس حملے میں ایران ملوث تھا جس کی ایران نے تردید کی ہے اسرائیلی ٹینکرپر حملے میں دو افراد ہلاک ہو گئے تھے امریکی بحریہ کا پانچواں بیڑا خلیج، خلیج عمان، بحیرہ احمر اور بحر ہند کے کچھ علاقوں پر محیط 25 لاکھ مربع میل کے علاقہ میں گشت کا ذمہ دار ہے اس کا اڈہ بحرین میں واقع ہے.
Comments