اوٹاوا ( نیوز ڈیسک) کینیڈا میں کورونا ویکسین لازمی قرار دیے جانے کے خلاف ٹرک ڈرائیوروں نے احتجاج شروع کردیا ، سینکڑوں ٹرک ڈرائیوروں نے امریکہ کی سرحد عبور کرکے آنے والے ٹرک ڈارئیوروں کے لیے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے کوویڈ ویکسین مینڈیٹ کے خلاف احتجاج کرنے کے لئے کینیڈا کے دارالحکومت اوٹاوا میں اپنی بڑی گاڑیاں چلائیں ، مظاہرے میں تقریباً 2,700 ٹرکوں کی آمد متوقع ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق احتجاجی ٹرک ڈرائیوروں کا ایک قافلہ مشرق اور مغرب سے آرہا ہے جو سرحد پار سے ٹرک چلانے والوں کے لیے ویکسین کی ضرورت کے خلاف ایک ریلی کے طور پر شروع ہوا لیکن ایک مضبوط انسداد ویکسی نیشن کے ساتھ وبائی مرض کے دوران حکومتی حد سے تجاوز کے خلاف ایک مظاہرے میں بدل گیا ۔
اس ضمن میں اے ایف پی نیوز ایجنسی کے ایک صحافی نے رپورٹ کیا کہ ہفتہ کو احتجاج کے باضابطہ طور پر شروع ہونے سے دو گھنٹے قبل اوٹاوا کے شہر کے مرکز کی سڑکیں ٹرکوں سے بھری ہوئی تھیں ، پارلیمنٹ کی عمارت کے باہر ایک 31 سالہ تاجر فلپ کاسٹونگوئے نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ یہ سب بند ہو جائے کیوں کہ یہ اقدامات بلا جواز ہیں ۔
احتجاج کے دوران سوشل میڈیا پر پروموٹرز میں سے کچھ کی جانب سے استعمال کیے جانے والے پرتشدد بیانات نے پولیس کو پریشان کر دیا ، اس بارے میں اوٹاوا پولیس کے سربراہ پیٹر سلوی نے کہا کہ ہم ان لوگوں کے لیے جتنا ممکن ہو سکے تیار ہیں جنہوں نے نقصان پہنچانے یا دوسروں کو نقصان پہنچانے کے لیے یہاں آنے کا انتخاب کیا کیوں کہ یہ مظاہرہ بڑے پیمانے پر ہوگا ۔
سی بی سی نیوز آؤٹ لیٹ کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم ٹروڈو اور ان کے خاندان نے سکیورٹی خدشات کی وجہ سے وہ گھر چھوڑ دیا ہے جہاں وہ اوٹاوا کے مرکز میں رہتے ہیں ، ٹروڈو نے کینیڈین پریس کو بتایا کہ وہ مظاہرے سے منسلک ممکنہ تشدد کے بارے میں فکر مند ہیں ، یہ قافلہ ایک چھوٹی سی اقلیت کی نمائندگی کرتا ہے جو کینیڈینوں کے خیالات کی نمائندگی نہیں کرتے ، کینیڈا کے تقریباً 90 فیصد سرحد پار سے ٹرک چلانے والوں اور 77 فیصد آبادی کو دو کووڈ ویکسینیشن شاٹس لگے ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ ماہ کینیڈا اور امریکہ دونوں نے سرحد پار ٹرک چلانے والوں کے لیے ایک ویکسین کا حکم دیا تھا ، قدامت پسند رہنما ایرن او ٹول نے ویکسین کے مینڈیٹ کی مخالفت کی اور کچھ ٹرک ڈرائیوروں کے ساتھ بات چیت کے بعد احتجاج کی حمایت کا اظہار کیا ، او ٹول نے میٹنگ کے بعد کہا کہ میں ان کے سنے جانے کے حق کی حمایت کرتا ہوں اور میں جسٹن ٹروڈو سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ ان محنتی کینیڈینوں سے ملاقات کریں تاکہ ان کے تحفظات سنیں۔
Comments