کیف(نیوز ڈیسک ) یوکرین کے صدر ولودو میر زیلنسکی نے آزاد روسی نشریاتی ادارے کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ یوکرین غیر جانبداری کے اعلان اور ہتھیاروں سے پاک حیثیت سمیت روس کو سلامتی کی ضمانتیں دینے پر غور کرنے کے لیے تیار ہے. انہوں نے کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن کو جنگ کے خاتمے کے لیے ان سے ملنا ہو گا صدر زیلنسکی نے بتایا کہ سیکورٹی کی ضمانتیں اور غیر جانبداری، ہماری ریاست کی غیر جوہری حیثیت ، ہم اس کے لیے جانے کے لیے تیار ہیں.
تاہم اس سلسلے میں انہوں نے کہا کہ ہمیں روسی فیڈریشن کے صدر کے ساتھ ایک معاہدے پر پہنچنا چاہیے، اور معاہدے تک پہنچنے کے لیے روسی صدر کو مجھ سے آکر ملنے کی ضرورت ہے ادھر امریکی سیکرٹری خارجہ اینٹنی بلنکن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکہ کی روس میں اقتدار کی تبدیلی کی کوئی پالیسی نہیں ہے. یہ بیان انہوں نے امریکہ کے صدر جو بائیڈن کی جانب سے ہفتے کو دیے گئے بیان کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن اقتدار میں نہیں رہ سکتے کی وضاحت دیتے ہوئے دیا انہوں نے اسرائیل کے دورے کے دوران کہا کہ میرے خیال میں صدر اور وائٹ ہاﺅس نے وضاحت کی ہے کہ صدر پوٹن کو یوکرین یا کہیں بھی جارحیت یا جنگ شروع کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی.
بائیڈن نے ہفتے کو پولینڈ کے دورے کے دوران کہا تھا کہ مغرب کی طرف سے روس کو ردِ عمل دنیا بھر میں اور آئندہ نسلوں کے لیے جمہوریت کی حفاظت کے لیے انتہائی اہم ہوگا بائیڈن نے پولینڈ کے شہر وارسا میں دوسری جنگ عظیم کے دوران تباہ ہونے والے رائل کیسل میں، جسے 1970 اور 1980 کے دوران دوبارہ تعمیر کیا گیا تھا، تقریر کرتے ہوئے کہا کہ آج کا امتحان آئندہ آنے والے وقتوں کے لیے بھی امتحان ہے.
بائیڈن نے کہا کہ روس کی یوکرین کے خلاف جنگ قدیم انسانی جبلت یعنی جارحیت اور غلط معلومات کے ذریعے مکمل طاقت کے حصول کی مثال ہے انہوں نے کہا کہ یہ اقدام دوسری جنگ عظیم کے بعد دنیا کے قوانین پر مبنی نظام کو براہِ راست خطرہ ہے پوٹن پر تبصرہ کرتے ہوئے صدر نے ہفتے کو کہا تھا کہ خدا کے لیے یہ شخص اقتدار میں نہیں رہ سکتا.
Live
Comments