اسلام آباد ( نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ غیر معمولی صورتحال کے پیش نظر کچھ اہم فیصلے کیے گئے ہیں۔حکومت نے سرکاری استعمال میں ہر طرح کی گاڑیوں کی خریداری پر پابندی لگا دی۔گاڑیوں کی خریداری میں پابندی پر ایمبولینسز وغیرہ شامل نہیں، کابینہ نے ہفتے کی چھٹی کو بحال کر دیا ہے،سرکاری اجلاس ورچوئل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ سرکاری گاڑیوں کی خریداری پر پابندی لگا دی گئی ہے۔دفاتر کی تزئین وآرائش کی اشیا پر بھی پابندی لگا دی گئی، دفاتر کے لیے فرنیچر خریدنے پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔بیرون ملک سرکاری دوروں پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ جمعہ کو گھرپر کام کرنے کی تجویز آئی ہے۔
جمعے کو ورک فراہم ہوم کی تجویز کا جائزہ لینے کے لیے وزیراعظم نے کمیٹی تشکیل دے دی۔
تاجروں اور کاروباری حلقوں کو مارکیٹ کی جلد بندش پر اعتماد میں لیا جائے گا۔مارکیٹ کھولنے یا بند کرنے کے اوقات کا فیصلہ بعد میں ہو گا۔ کابینہ میں چار سال کے دوران بجلی کی پیدوار کا جائزہ لیا گیا۔رواں سال بجلی گزشتہ سال سے زیادہ پیدا کی گئی۔ملک میں بجلی کی طلب اور رسد میں فرق 4 ہزار سے زائد میگاواٹ ہے۔لوڈ شیڈنگ کم کرنے تجاویز آئی ہیں ۔
وزیر اطلاعات نے پریس کانفرنس کے دوران مزید کہا کہ 16 سے 24 ون تک ساہیوال کول پاور پلانٹ کی بجلی سسٹم میں شامل کی جائے گی،25 سے 29 جون تک لوڈشیڈنگ کا دورانیہ ڈھائی گھنٹے رہ جائے گا، انہوں نے مزید کہا کہ انتخابی اصلاحات حکومت کی اولین ترجیح ہے۔الیکشن کمیشن کی رپورٹ کابینہ میں پیش کی گئی اور اس پر بحث کی گئی۔ڈسکہ میں الیکشن کمیشن کا عملہ اغوا ہوگیا تھا، اس کی رپورٹ پیش کی گئی ۔ڈسکہ الیکشن کا معاملہ پاکستان کے الیکشن کے لیے ٹیسٹ کیس ہے۔اس کیس کی انکوائری ہو تاکہ آئندہ کوئی الیکشن کو سبوتاژ نہ کر سکے۔جب کہ قمر زمان کائرہ نے کہا کہ مشکل صورتحال ہے ، مزید اہم اور مشکل فیصلے کرنے کی ضرورت ہے۔
Comments