
لاہور ( نیوز ڈیسک ) لاہور میں قتل ہونے والی فرح مظہر کا قاتل اپنا سگا بیٹا نکلا۔میڈیا پر یہ خبریں چل رہی تھیں کہ مرحوم سیٹھ عابد کی بیٹی کو ان کے لے پالک بیٹے نے قتل کیا،فرح مظہر کے بیٹے اور ایف آئی آر کے مدعی فرید مظہر نے جنگ اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے سمیت کوئی بھی بچہ لے پالک نہیں، ہمارا نادرا کا ریکارڈ دیکھ لیں۔
ہمارے کسی ریکارڈ میں نہیں لکھا کہ ہم لے پالک ہیں۔میڈیا پر اس حوالے سے چلنے والی خبریں بےبنیاد ہیں۔انہوں نے تصدیق کی کہ ان کا بھائی فہد مظہر ایک درزی کی بیٹی سے شادی کرنا چاہتا تھا جس پر والدہ رضامند نہیں تھیں۔فہد بعض معاملات کے باعث الگ گھر میں رہتا ہے لیکن اس کا یہ مطلب ہیں کہ ہمارا والدہ سے رابطہ نہیں تھا۔
انہوں نے یہ بھی تصدیق کی کہ ان کے والد بیرون ملک ہیں اور وہ سٹاک بروکر تھے،والد پر نیب کا کیس چل رہا تھا ،وہ کہیں بھاگ کر نہیں گئے اس کیس کی پیروری کر رہے ہیں۔
علاوہ ازیں 60 سالہ خاتون کے قتل کی تفتیش میں ملزم فہد کے ساتھ گرفتار دیگر ملازمین کے کردار بھی سامنے آ گئے ہیں۔ پولیس کے مطابق ملزم کے ساتھ ساتھ گھریلو ملازمہ عطیہ نے قتل کے بعد بیڈ کی خون آلود چادریں تبدیل کیں جب کہ ملازمین عابد اور شاہد نے قتل میں استعمال ہونے والا اسلحہ چھپایا۔ ملازم روح الامین ملزم فہد کے ساتھ مقتولہ کو اسپتال لے کر گیا۔
پولیس کے مطابق ان تمام ملازمین نے شواہد کو مٹایا جس پر انہیں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ملازمہ عطیہ کا کہنا ہے کہ ملزم فہد کوٹ لکھپت کے رہائشی ایک درزی کی بیٹی سے شادی کرنا چاہتا تھا، دونوں کی دوستی فیس بک پر ہوئی لیکن مالکن شادی سے منع کرتی تھی۔ پولیس کے مطابق ملزم نے والدہ کو قتل کرنے کے بعد خودکشی کا رنگ دینے کی کوشش کی تھی۔پولیس حراست میں لے پالک فہد اپنی والدہ کو قتل کرنے کا اعتراف کر چکا ہے ۔
گذشتہ روز پولیس نے قتل میں ملوث گھریلو ملازمہ رضیہ اور رمضان کوگرفتار کیا تھا۔رضیہ نے فہدکیساتھ مل کرکرائم سین کوختم کرنیکی کوشش کی،رضیہ طلاق یافتہ،ایک بیٹی کی ماں،فہدسے تعلق قائم تھا،پولیس کے پہنچنے پر رضیہ اور فہد ایک ہی کمرے میں موجود تھے۔ رضیہ نے فہدسے ملکرفرح کولگنے والی گولی کا خول غائب کیا،رضیہ نے ہی بیان دیا کہ ملزم پسند کی شادی کرنا چاہتاتھا،رضیہ نے ملزم فہد کے ساتھ ملکر 2 پستول زمین میں دبائے،قتل میں استعمال ایک پسٹل کچن میں بھی رکھاگیاتھا۔
Comments