
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ(ن) کے سینئر رہنماء سردار ایازصادق نے مطالبہ کیا ہے کہ صدر کا احتساب ایکٹ اورالیکشن ترمیمی بل پر دستخط نہ کرنا اچھا اقدام نہیں، ہماری کنپٹی پر پستول رکھ کرالیکشن نہیں چھین سکتے، اسپیکرعمران خان کی پاکستان ٹوٹنے اور فوج سے متعلق بات پر کارروائی کیلئے خط لکھیں۔ انہوں نے قومی اسمبلی میں ظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ صدر نے احتساب ایکٹ اورالیکشن ترامیمی بل بغیر دستخط واپس بھیج دیا ہے، صدرعارف علوی کے اس اقدام کو اچھی نظر سے دیکھا نہیں جاسکتا، صدر مملکت کسی ایک پارٹی کے صدر نہیں ہیں، الیکشن کمیشن اور تمام سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے الیکشن بل تیار کیا گیا، موجودہ چیف الیکشن کمشنر بھی عمران خان نے لگایا تھا، عمران خان نے اپنے ذاتی مفاد کیلئے آئین کو داؤ پر لگایا، عمران خان اداروں کو دباؤ میں لانا چاہتے ہیں، عمران خان کی مرضی سے ملک نہیں چل سکتا، صدر مملکت کو ایک پارٹی سے ڈکٹیشن نہیں لینی چاہیے۔
ایاز صادق نے کہا کہ اپنی کرسی کی خاطر عمران خان نے پارلیمان کی دھجیاں بکھیریں، صدر نے پہلی مرتبہ بھی الیکشن بل واپس بھیجا، دوبارہ پھر ایسا کیا، یہ ہماری کنپٹی پر پستول رکھ کر الیکشن نہیں چھین سکتے۔ انہوں نے کہا کہ کل قومی اسمبلی سیکریٹریٹ یہ ایکٹ نوٹیفائی کردے گا، صدرعارف علوی کا طریقہ کار درست نہیں، یہ آئین پاکستان سے اس طرح کھیلنے کی کوشش نہ کریں، اسپیکرعمران خان کی پاکستان ٹوٹنے اور فوج کے حوالے سے بات پر کارروائی کیلئے خط لکھیں، ملک میں پام آئل کی وافر مقدار یقینی بنانے کیلئے وزیرصنعت نے ملائیشیا کا دورہ کیا، یقینی بنایا جائے گا کہ کسانوں تک بروقت کھاد پہنچے۔
دوسری جانب قومی اسمبلی اجلاس کے موقع پر وزیراعظم شہباز شریف سے مختلف ارکان قومی اسمبلی نے پیر کو یہاں ملاقات کی اور ملکی سیاسی صورتحال اوراپنے اپنے حلقوں سے متعلقہ امور پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم سے ملاقات کرنے والوں میں اراکین قومی اسمبلی فقیر احمد، عائشہ رجب علی، شگفتہ جمانی اور سہیل خان شامل
Comments