
لاہور(نیوز ڈیسک) پی پی 168 سے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار ملک نواز اعوان کی پرائیویٹ مارکی میں کی جانے والی کارنر میٹنگ پر کارروائی سے متعلق لاہور پولیس آپریشنز ونگ کے ترجمان کا بیان سامنے آیا ہے۔لاہور پولیس آپریشنز ونگ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ملک نواز کی پرائیویٹ مارکی میں کی جانے والی کارنر میٹنگ میں پرائیویٹ مسلح افراد موجود تھے، ان کے ساتھ دوسرے صوبے کا مسلح اہلکار بھی موجود تھا۔
ترجمان کے مطابق مسلح افراد کی موجودگی پر کارروائی کی گئی جس دوران ملک نواز اعوان کے حامیوں نے پولیس سے ہاتھا پائی کی۔کارنر میٹنگ میں موجو دپرائیویٹ مسلح افراد کو حراست میں لے کر اسلحہ قبضے میں لے لیا گیا تاہم پی ٹی آئی امیدوار کے کسی دفتر پر چھاپہ نہیں مارا۔
ترجمان کے مطابق پرائیویٹ مسلح افراد کا انتخابی مہم میں استعمال انتخابی ضابطہ اخلاق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
خیال رہے کہ پولیس نے پی ٹی آئی کی کارنر میٹنگ پر چھاپہ مار کر 4 افراد گرفتار کیے تھے۔لاہور میں پولیس نے تحریک انصاف کی کارنر میٹنگ پر چھاپہ مارکر اسلحہ رکھنے کے الزام میں چار افراد کو حراست میں لے لیا تھا۔اس حوالے سے رہنما پاکستان تحریک انصاف فرخ حبیب نے کہا کہ گرفتار افراد پی ٹی آئی کے کارکن ہیں، انھیں رہا کیا جائے۔جب کہ سابق صوبائی وزیر اور سینئر پی ٹی آئی رہنما یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ پولیس ہتھکنڈوں سے پی ٹی آئی کارکنان کے حوصلوں کو پست نہیں کر سکتی، پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں کی جانب سے بھی اس کی مذمت کی گئی۔
تاہم لاہور پولیس آپریشنز ونگ کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ملک نواز کی پرائیویٹ مارکی میں کارنر میٹنگ میں پرائیویٹ مسلح افراد موجود تھے۔
Comments