
لاہور ( نیوز ڈیسک) صوبہ پنجاب کی اسمبلی کے 20 حلقوں میں ضمنی الیکشن میں پولنگ کا وقت ختم ہوگیا جس کے بعد گنتی کا عمل شروع کردیا گیا تاہم پولنگ اسٹیشن کے اندر موجود افراد وقت ختم ہونے کے بعد بھی ووٹ ڈال سکتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق صوبائی اسمبلی کے 20 حلقوں میں ہونے والے ضمنی الیکشن میں شہریوں کو اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے لیے صبح 8 بجے سے شام 5 بجے کا وقت دیا گیا تھا اور جوں ہی ووٹنگ کے لیے دیا گیا وقت ختم ہوا تو اس کے ساتھ ہی پولنگ کا عمل روک دیا گیا اور ووٹوں کی گنتی شروع ہوگئی تاہم وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کی والدہ اور رکن قومی اسمبلی طاہرہ اورنگزیب نے تو پولنگ کا وقت ختم ہونے سے پہلے ہی پوری یونین کونسل کا نتیجہ سنادیا اور دعویٰ کیا کہ کلرسیداں کی ایک یونین کونسل سے 1000 ووٹ کاسٹ ہوئے اور 980 ن لیگ کو ملے اور یہاں ٹوٹل ووٹ 1935 ہیں۔
واضح رہے کہ صوبہ پنجاب کے 20 حلقوں میں ہونے والے ضمنی الیکشن کے لیے انتخابی میدان سجا ، آج ہونے والے انتہائی اہم ضمنی انتخاب کے نتائج آنے کے ساتھ ہی صوبے کے وزیراعلیٰ کا فیصلہ بھی ہو جائے گا ، سوبائی اسمبلی کے 20 حلقوں میں لاہور، ملتان ، فیصل آباد سمیت پنجاب کے 14 اضلاع کے ضمنی انتخابات میں 175 امیدوار آمنے سامنے تھے۔
پنجاب اسمبلی کے لیے راولپنڈی کے حلقے پی پی 7، خوشاب میں پی پی 83، پی پی 90 بھکر 2، پی پی 97 فیصل آباد 1، پی پی 125 جھنگ، پی پی 127 جھنگ 4 ، پی پی 140 شیخوپورہ کی نشست پر ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ جاری ہے، لاہور سے صوبائی اسمبلی کے حلقوں پی پی 158، پی پی 167، پی پی 168 اور پی پی 170 پر ووٹ ڈالے جا رہے ہیں ، اس کے علاوہ پی پی 202 ساہیوال، پی پی 217 ملتان، پی پی 224 لودھراں ون اور پی پی 228 لودھراں 5، پی پی 237 بہاولنگر، پی پی 272 مظفر گڑھ 5، پی پی 273 مظفر گڑھ 6، پی پی 282 لیہ اور پی پی 288 ڈیرہ غازی خان میں بھی ضمنی انتخاب ہوا۔
Comments