
کراچی(نیوز ڈیسک ) لڑکھڑاتی اتحادی حکومت کے مستقبل کے پیش نظر ملک میں امریکی ڈالر کی انٹربینک میں روپے کی قدر میں 3 روپے 25 پیسے کی کمی ہوئی ہے جس کے بعد ڈالر 214روپے 25 پیسے کی ریکارڈ سطح پر آگیا ہے جبکہ اوپن مارکیٹ میں یہ اضافہ 6روپے تک دیکھنے میں آرہا ہے. پیر کو کاروباری ہفتے کے پہلے دن دن کے آغاز کے ساتھ ہی کراچی انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر ڈیڑھ روپے اضافے سے 212 روپے 50 پیسے کی سطح پر آ گیا تھا کراچی انٹر بینک مارکیٹ ڈالر ڈیرھ روپے اضافے سے 212 روپے 50 پیسے کی ریکارڈ سطح پر آگیا.
روپے کی قدر میں کمی کا سلسلہ اس کے بعد بھی تیزی سے جاری رہا اور ساڑھے 12 بجے تک ڈالر مزید 3 روپے 75 پیسے مہنگا ہو کر 214روپے 75 پیسے کی ریکارڈ سطح پر آگیا تاہم اس کے بعد روپے کی قدر میں بہتری کا رجحان دیکھا گیا اور ڈالر 50 پیسے کمی کے بد 214 روپے 25 پیسے ہو گیا. میٹس گلوبل کے ڈائریکٹر سعد بن نصیر نے ڈالر کی قدر میں اضافے کی وجہ سیاسی عدم استحکام کو قرار دیا ہے انہوں نے کہا کہ پنجاب میں ضمنی انتخاب کے نتائج کے بعد سیاسی عدم استحکام پیدا ہو گیا ہے کیونکہ ان نتائج نے اتحادی حکومت کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے.
ان کا کہنا تھا کہ روپیہ دباﺅ کا شکار ہے کیونکہ مارکیٹ نئی حکومت کے حوالے سے غیریقینی صورتحال کا شکار ہے اور معیشت کے استحکام کے حوالے سے فیصلے موجودہ وزیر خزانہ کریں گے ٹریس مارک کی ریسرچ ہیڈ کومل رضوی نے سعد بن نصیر کے موقف سے اتفاق کرتے ہوئے ڈالر کی قدر میں اضافے کی وجہ سیاسی منظرنامے کو قرار دیا. بتایا کہ گزشتہ روز پیش آنے والے سیاسی واقعات پر روپے کی قدر گر گئی، پی ٹی آئی کی جیت نے موجودہ حکومت کے مستقبل کے حوالے سے شکوک پیدا کر دیے ہیں اور جذبات پھر منفی ہو گئے ہیں۔
اسٹیٹ بینک کے آنے تک روپیہ اس ہفتے اتار چڑھاﺅکا شکار رہے گا.
Comments