Social

ڈپٹی اسپیکر دوست مزاری کی رولنگ کو قانونی ماہرین نے غیرقانونی وغیرآئینی قراردیا ،قانونی وآئینی ماہرین کی گفتگو

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) ڈپٹی اسپیکر دوست مزاری کی رولنگ کو قانونی ماہرین نے غیرقانونی وغیرآئینی قراردیا ہے بیرسٹراعتزازاحسن کے مطابق آرٹیکل63Aکے دو بڑے واضح حصے ہیں پہلا حصہ پارلیمانی پارٹی کے بارے میں ہے اور دوسرا پارٹی سربراہ کے بارے میں ہے . انہوں نے کہا کہ پارلیمانی پارٹی پارلیمان کے اندر ہوتی ہے اور وہ پارٹی کے سربراہ سے زیادہ علم رکھتے ہیں اس کیس میں پارٹی کے 10کے 10اراکین نے فیصلہ ایک ساتھ دیا ہے اگر یہ ووٹ تقسیم ہوتا تو صورتحال مختلف ہوتی پارلیمانی پارٹی فیصلہ کرتی ہے کہ ووٹ کس کے حق میں دینا ہے اس کے بعد پارٹی سربراہ کا رول آتا ہے.

انہوں نے کہا کہ میرے نزدیک ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ غلط ہے پارلیمانی پارٹی مشترکہ طور پر اگر فیصلہ کرتی ہے کہ ہم نے کسی معاملے میں ووٹ دینا ہے انہوں نے کہا کہ زرداری صاحب نے وہی کیا جو سیاستدان کرتے ہیں ووٹ مانگنا ان کا حق ہے لہذا چوہدری شجاعت کو دیکھنا چاہیے تھا. انہوں نے کہا کہ چوہدری خاندان میں اتنی بڑی دراڑکا کوئی تصور نہیں کرسکتا تھا چوہدری اعتزازاحسن نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ قانونی پوزیشن کے حساب سے تحریک انصاف اور چوہدری پرویزالہی کی پوزیشن مضبوط ہے ووٹ کے لیے آخری منٹ تک کوشش کرنا سیاست دانوں کا حق ہے .
انہوں نے کہا کہ بہترحل تو فوری عام انتخابات ہیںتمام سیاسی جماعتوں کو مل کر فیصلہ کرنا ہوگا لوگ مشکل میں ہیں ملک کے مسائل بہت بڑے ہیں ہمیں فوری الیکشن کرواکر جیتنے والے کے مینڈیٹ کا مکمل احترام کیا جائے انہوں نے کہا کہ اگر ساری پارلیمانی پارٹی ایک طرف ہوجائے تو وہ الگ پارٹی رجسٹریشن کے لیے الیکشن کمیشن میں درخواست دے سکتے ہیں. انہوں نے کہا کہ پارٹی سربراہ کی طرف سے ڈائریکشن میڈیا میں نشرہونی چاہیے تھے یہ رن آف دا الیکشن ہے لہذا قانون کے مطابق چوہدری پرویزالہی الیکشن جیت چکا ہے رن آف دی الیکشن پر سپریم کورٹ کے احکامات کو دیکھاجائے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر پارٹی ممبران کو ڈائریکشن نہیں بجھوائی گئیں اور صرف ڈپٹی اسپیکر کو بجھوایا گیا ہے تو اس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے پارٹی سربراہ اور ڈپٹی اسپیکر کے درمیان اگر کوئی بات چیت ہوتی ہے تو اس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہوتی.
اگر تمام ممبر کہتے ہیں انہیں کوئی خط نہیں ملا تو اس کی کوئی حیثیت نہیں ہوگی اگر ممبران تک ہدایات نہیں پہنچی تو اس کی کوئی قانونی وآئینی حیثیت نہیں ہوگی . معروف قانون دان سلمان اکرم راجہ کا کہنا ہے کہ یہ انتہائی بھونڈا طریقہ اختیار کیا گیا ہے انہوں نے بھی آئین کے آرٹیکل63Aکا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ غیرقانونی ہی نہیں غیرآئینی بھی ہے .
بیرسٹرعلی ظفرنے کہا کہ میری نظرمیں یہ غیرآئینی فیصلہ ہے ڈپٹی اسپیکر نے نہ ہی آئین کو دیکھا اور نہ ہی سپریم کورٹ کے حکم کو پڑھا ہے پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ (ق)کی پارلیمانی پارٹی مشترکہ فیصلہ کرتی ہے تو اس کے فیصلے پر پارٹی سربراہ کوئی ہدایت جاری نہیں کرسکتا انہوں نے کہا کہ آئین میں اتنا واضح ہے کہ قانون کا پہلے سال کا طالب علم بھی سمجھ سکتا ہے مگر ڈپٹی اسپیکر کو بنیادی علم بھی نہیں ہے انہوں نے کہا کہ ڈپٹی سپیکر آئین شکنی کے مرتکب ہوئے ہیں.


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv