Social

امید ہے کل ڈپٹی اسپیکر رولنگ کا فیصلہ ہوجائے گا اورسچ کی جیت ہوگی ، اسد عمر

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل اسد عمر نے کہا ہے کہ امید ہے کل ڈپٹی اسپیکر رولنگ کا فیصلہ ہوجائے گا اورسچ کی جیت ہوگی، تحریک انصاف میرٹ ، آئین قانون پر یقین رکھتی ہے، حکومتی وکلاء نے کیس کے میرٹ پر کوئی بات نہیں کی بلکہ صرف فل کورٹ کی فریاد کی۔ انہوں نے سپریم کورٹ کے مختصر فیصلے پر اپنے ردعمل میں کہا کہ عدالت میں حکومتی اتحاد کے وکلاء نے ڈپٹی اسپیکر رولنگ کیس کے میرٹ پر بات نہیں کی بلکہ سب نے فل کورٹ بنانے پر بات کی، فریاد یہ تھی کہ ٹائم مل جائے اور فل کورٹ پر کیس لگا دیا جائے۔
جج صاحبان نے باربار ان کو موقع دینے کی کوشش کی، لیکن کیس کا میرٹ نہیں ہے، 63اے آئین کی شق واضح ہے کہ ووٹ ڈالنے کی ہدایات پارلیمانی ہیڈ نے دینی ہے، جج صاحبان نے حکومتی وکلاء سے یہ بھی پوچھا کہ ہمیں بتایا جائے کہ مئی کے فیصلے میں ہم نے کہا ں لکھا کہ ووٹ ڈالنے کی ہدایت پارٹی سربراہ کرتا ہے؟عدالت کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انہوں نے ان کو پورا وقت دیا، اب عدالت نے ان کو آخری موقع دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا واضح مئوقف رہا تھا کہ حمزہ شہباز پنجاب کا وزیراعلیٰ منتخب ہوا ہی نہیں تھا، وہ پہلے روز سے ہی کرسی پر میرٹ پر نہیں ہے۔ اب حمزہ شہباز کو کرسی پر بیٹھنے کیلئے ایک اور دن بیٹھا ہوا ہے، تحریک انصاف میرٹ ، آئین قانون پر یقین رکھتی ہے،امید کرتے ہیں کہ کل حتمی فیصلہ ہوجائے گا، آخر کار سچ کی جیت ہوگی، کل فیصلہ آجائے گا، پیشگی مبارکباد دیتا ہوں۔
واضح رہے سپریم کورٹ آف پاکستان نے مختصر فیصلے میں فل کورٹ بنانے کی حکومتی اتحاد کی درخواستیں مسترد کردی ہیں، اے آروائی نیوز کے مطابق عدالت کا کہنا ہے کہ ڈپٹی اسپیکر رولنگ کیس میرٹ پر کل صبح 11.30بجے سنیں گے،مختصر فیصلے میں بتایا گیا کہ معاملے کی بنیاد قانونی سوال ہے کہ ارکان اسمبلی کو پارٹی سربراہ ہدایت دے سکتا ہے یا نہیں،وکلاء نے فل کورٹ بنانے اور میرٹ پر دلائل دیے، تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کریں گے۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر پر مشتمل 3 رکنی بینچ نے کیس کی آج دوبارہ سماعت کی تھی۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv