
لاہور(نیوز ڈیسک) لاہور پولیس لیگی رہنماوں کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے بعد متحرک ہوگئی،اور لیگی رہنماوں کے گھروں پر چھاپے مارے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق لیگی رہنماوں کی گرفتاری کی اجازت ملتے ہی پولیس ایکشن میں آ گئی۔ پولیس نے مسلم لیگ ن کے رہنما اور رکن پنجاب اسمبلی سیف الملوک کھوکھر کے گھر پر چھاپہ مارا،پولیس نے کھوکھر پیلس جوہرٹاون میں چھاپہ مارا،مگر سیف الملوک کھوکھر اپنی رہائش گاہ پر موجود نہیں تھے۔
پولیس نے لیگی ایم پی اے مرزا جاوید کے دفتر رائیونڈ میں بھی چھاپہ مارا،لیکن مرزا جاوید بھی دفتر میں موجود نہیں تھے۔ لیگی ایم پی اے سیف الملوک کھوکھر نے وارنٹ گرفتاری اور گھر پر چھاپے کے ردعمل میں کہا ہے کہ پنجاب حکومت اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے۔
ادھر سابق وزیر اعلٰی پنجاب حمزہ شہباز نے لیگی رہنما وں کے وارنٹ گرفتاری اور گھروں پر چھاپے مارنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ لیگی رہنماوں کے گھروں پر چھاپے مارنا آمرانہ سوچ کی عکاسی کرتی ہے۔ فسطائی حکومت اوچھے ہتھکنڈوں سے مسلم لیگ ن کے حوصلے نہیں توڑ سکتی،پنجاب حکومت آمریت پر اتر آئی ہے۔ قبل ازیں لاہور کی مقامی عدالت نے لیگی رہنماؤں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے ۔پنجاب اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کا مقدمہ 12 لیگی رہنماؤں کے خلاف درج کیا گیا۔
پولیس نے ہنگامہ آرائی کیس کے سلسلے میں وارنٹ گرفتاری کے لیے عدالت سے رجوع کیا۔ لیگی رہنماؤں پر اسمبلی میں توڑ پھوڑ،املاک کو نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔ مقدمے میں نامزد 12 لیگی رہنماؤں کے وارنٹ گرگرفتاری جاری کر دئیے گئے۔ پولیس نے لیگی رہنماؤں کی وارنٹ گرفتاری کے لیے درخواست دائر کی تھی،درخواست میں کہا گیا کہ ملزمان کو گرفتار کرکے تفتیش مکمل کرنی ہے۔ ملزمان دانستہ طور پر پیش نہیں ہو رہے۔
Comments