
چارسدہ (نیوز ڈیسک) انتہائی تشویش ناک صورتحال، دریائے سوات پر واقع منڈا ہیڈورکس تباہ ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق خیبرپختوںخواہ کے ضلع چارسدہ سے انتہائی تشویش ناک اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سوات اور لوئر دیر کے سیلابی ریلے میں منڈا ہیڈورکس بہہ گیا جس کے بعد ضلع چارسدہ، نوشہرہ اور شبقدر کے علاقے بڑے سیلاب کے خطرے سے دوچار ہو گئے ہیں۔
26 اگست رات 11 بجے ضلع چارسدہ کے قریب واقع منڈا ہیڈ ورکس سیلابی پانی کی وجہ سے ٹوٹ گیا جس کے بعد چارسدہ ، نوشہرہ اور گرد و نواح کے علاقوں میں سیلاب کا یقینی خطرہ ہے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اپنی اور اپنے پیاروں کی جان بچانے کی خاطر اپنے گھر سے نکلیں اور حکومت کے مقرر کردہ کیمپوں میں منتقل ہو جائیں۔
اس سے قبل خیبرپختونخواہ کا ضلع نوشہرہ بھی سیلاب کی زد میں آنے کے خدشے کے پیش نظر ہنگامی طور پر ایمرجنسی کے نفاذ کا اعلان کیا گیا۔
اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر نوشہرہ نے بتایا کہ دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر بلند ترین سیلاب کاخدشہ ہے آئندہ 24 سے 48 گھنٹوں میں نوشہرہ کے مقام پر دریائے کابل میں پانی کا بہاؤ 3 لاکھ سے 4 لاکھ 10 ہزار کیوسک تک بڑھنے کا امکان ہے جس کے باعث 2010 کے سیلاب سے بھی زیادہ خطرناک صورتحال پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔ اس صورتحال میں ضلع بھر میں ایمرجنسی کے نفاذ کا اعلان کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ تمام نجی تعلیمی ادارے، ہسپتال، پرائیویٹ بلڈنگز و گاڑیاں ضلعی انتظامیہ کے براہ راست انتظامی کنٹرول میں رہیں گی، جبکہ تعلیمی ادارے بھی بند کر دیے گئے ہیں۔
ڈپٹی کمشنر نوشہرہ کا بتانا ہے کہ دریائے کابل سے ملحقہ علاقوں نوشہرہ کلاں، خٹکلے،پولیس لائنز،امان گڑھ، دھوبی گھاٹ، عالم گارڈن، عثمانیہ، زڑہ مینہ کے لوگوں کو گھر خالی کرنے اور محفوظ مقام پر منتقلی کا حکم دے دیا گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ خطرناک قرار دیے گئے علاقوں سے لوگوں کو نکالنے کیلئے صرف 3 سے 4 گھنٹے کا وقت ہے، اس کے بعد لوگوں کو نکالنے میں دشواری ہو گی۔ لوگ اس وقت جو سامان اٹھا سکتے ہیں اٹھائیں، بوڑھوں، خواتین اور بچوں کو نکالیں، ہوسکتا ہے کہ ہمیں بہت سے علاقوں کی بجلی بھی منقطع کرنی پڑے لہٰذا تمام لوگوں سے گزارش ہے انتظامیہ سے تعاون کریں تاکہ جانیں بچائی جا سکیں۔
Comments