Social

شہباز گِل اپنے بیان پر معافی مانگنے کیلئے تیار ہیں: وکیل پی ٹی آئی

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) شہباز گِل کے وکیل کا کہنا ہے کہ ان کے موکل اپنے بیان کی وجہ سے کوئی غلط فہمی پیدا ہونے کی صورت میں معافی مانگنے کیلئے تیار ہیں۔ دنیا نیوز کی رپورٹ کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل کے وکیل برہان اعظم ملک کا کہنا ہے کہ ان کے موکل اداروں کے خلاف بیان پر معافی مانگنے پر تیار ہیں۔
‏شہباز گل نے یہ ہرگز نہیں کہا کہ بریگیڈیئر رینک سے نیچے والے اپنے جنرلز کی بات نہ مانیں۔ وہ پاگل نہیں ہیں۔ ایسی بات کہنے کا سوچ بھی نہیں سکتے، شہباز گل کی گفتگو میں نوازشریف اور مریم نواز مخاطب تھے۔ پی ٹی آئی رہنما کے وکیل کا کہنا ہے کہ اگر شہباز گل کے بیان سے کوئی غلط فہمی پیدا ہوئی ہے تو وہ اپنے بیان پر معافی مانگنے کیلئے تیار ہیں۔

دوسری جانب ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے پی ٹی آئی رہنماء شہبازگل کی درخواست ضمانت کا فیصلہ محفوظ کرلیا ہے، شہباز گل کی درخواست ضمانت پر کل 11 بجے فیصلہ سنایا جائےگا، کیس کی سماعت کل تک کے لیے ملتوی کردی گئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق شہباز گل کی درخواست ضمانت پر اسپیشل پراسیکیوٹر راجہ رضوان عباسی کے دلائل مکمل کرلئے، پراسیکیوٹر نے کہا کہ تشدد کے الزامات کی تصدیق کروائی گئی، میڈیکل بورڈ نے تشدد کے الزامات کو رد کیا، ثبوت اتنے واضح ہیں کہ مزید کسی بات کی گنجائش ہی نہیں رہتی۔
مقامی عدالت میں پراسیکیوٹر راجہ رضوان عباسی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پاک آرمی کے افسران کیخلاف منظم طریقے سے ملزم نے بات کی اور ان کے الفاظ میں پاک فوج کے خلاف بغاوت کے لیے اکسایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ملزم نے پاک فوج کو سیاست میں ملوث کرنے کی کوشش کی جس سے سپاہی سے لیکر بریگیڈئیر رینک تک افسران کے جذبات مجروح ہوئے، بغاوت پر اکسانے کی کوشش کرنا بھی بغاوت کے زمرے میں آتا ہے، انہوں نے کہا کہ افسران کو حکم نہ ماننے کا کہہ کر ادارے میں بغاوت کی کوشش تھی،ایف آئی آر کا مواد تمام امور کو دیکھ کر لکھا گیا، بغاوت واضح طور پر کی گئی ہے۔
پراسیکیوٹرراجہ رضوان عباسی نے کہا کہ قانون کے مطابق غداری کا کیس ثابت کرنے کیلئے مضبوط بنیادیں موجود ہیں، اس موقع پر پراسیکیوٹر رضوان عباسی نے مختلف کیسز کے حوالے عدالت میں پیش کیے انہوں نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ غداری کے قانون کے مطابق سزا میں کسی بھی طرح کی رعایت نہیں ہو سکتی، اس سے پہلے کیس کی سماعت کے آغاز میں شہباز گل کے وکیل نے اسلام آباد کی مقامی عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ جس کو بغاوت کہا گیا وہ بغاوت ہے کہاں؟ اگر کوئی غلط فہمی ہے تو شہباز گل معافی مانگنے کے لیے تیار ہیں. شہباز گل کے وکیل نے عدالت میں بغاوت کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہباز گل نے بغاوت کے متعلق کبھی سوچا ہی نہیں ان کے انٹرویو کے ٹرانسکرپٹ کے مختلف جگہوں سے پوائنٹ اٹھا کر مقدمہ درج کیا گیا ان کا کہنا ہے کہ اس سارے بیان پر کسی جگہ پر غلطی فہمی پیدا ہوئی ہے شہباز گل اس غلط فہمی کو دور کرنے پر تیار ہیں شہباز گل معافی مانگنے پر بھی تیار ہیں لیکن یہ حق کس طرح ملا مختلف پوائنٹ اٹھا کر بغاوت کا الزام لگا دیا گیا۔
کیس کی سماعت کل تک کے لیے ملتوی کر دی گئی، کل 11 بجے شہباز گل کی درخواست ضمانت پر فیصلہ سنایا جائیگا۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv