Social

شوکت ترین کی محسن لغاری، تیمور جھگڑا کےساتھ آڈیو لیک کی فرانزک تحقیقات کا فیصلہ۔ وزیرقانون نذیر تارڑ

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وفاقی حکومت نے سابق وفاقی وزیرخزانہ سینیٹر شوکت ترین کی وزراء خزانہ پنجاب اور خیبرپختونخوا کےساتھ آڈیو لیک کی فرانزک تحقیقات کروانے کا فیصلہ کرلیا ہے، پاکستانی مفاد کیخلاف بولنے والوں کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی ہوگی، فرانزک آڈٹ کیلئے وزارت قانون اور وزارت داخلہ مشاورت کر رہی ہے۔
دنیا نیوز کے مطابق وفاقی وزیرقانون نذیر تارڑ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کے پنجاب اور خیبرپختونخوا کے وزرائے خزانہ محسن لغاری اور تیمور جھگڑا کے ساتھ گفتگو ایک تکلیف دہ بات ہے، پارلیمان میں حلف اٹھایا جاتا ہے کہ ملکی مفاد کے خلاف عمل اور کوئی کام نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے سابق وفاقی وزیرخزانہ سینیٹر شوکت ترین کی وزراء خزانہ پنجاب اور خیبرپختونخوا کےساتھ آڈیو لیک کی فرانزک تحقیقات کروانے کا فیصلہ کیا ہے، فرانزک آڈٹ کیلئے وزارت قانون اور وزارت داخلہ مشاورت کر رہی ہے، ہم نے آڈیو گفتگو کی فرازک آڈٹ کا فیصلہ کیا ہے، رپورٹ آنے کے بعد مشاورت کا عمل مکمل ہوتا ہے تو اس پر بھی قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی، ریاست کی طرف اٹھنے والے ہاتھ، پاکستانی مفاد کے خلاف بولنے والوں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہو گی۔
اسی طرح وفاقی وزیر قانون نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ یوسف رضا گیلانی کو توہین عدالت کیس میں وزارت عظمٰی سے ہٹا دیا گیا،جبکہ نہال ہاشمی کو توہین عدالت کے مقدمےمیں جیل بھی بھگتنا پڑی۔ طلال چوہدری اور دانیال عزیز کو سزا ملنے کے بعد رکنیت سے ہاتھ دھونا پڑا،توہین عدالت کرنے والا شرم محسوس نہ کرے تو کبھی اسے سزا کے بغیر رخصت نہیں کیا گیا،توہین عدالت کے مرتکب شخص کو سزا دئیے بغیر نہیں چھوڑا جا سکتا۔
قانون کی بالادستی میں وکلا نے ہمیشہ اپنا کردار ادا کیا۔ اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ مجھے بطور وکیل عدالتی تقدیس بہت عزیز ہے،عمران خان نے چیف الیکشن کمشنر اور ممبرز الیکشن کمیشن کو بھی دھمکیاں دیں۔تمام شہریوں پر قانون کا یکساں اطلاق آئین کا تقاضا ہے،جو شخص ملک کا وزیر اعظم ہو اس کی گفتگو میں شیرینی ہونی چاہیے،عداتی نظام پر حملہ ہو تو وکلا نے ہمشیہ آواز بلند کی۔
ادھر توہین عدالت کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے سات روز میں عمران خان کو دوبارہ جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے ریمارکس دئیے کہ آپ نے جو جواب جمع کرایا وہ عمران خان جیسے لیڈر کے رتبے کے مطابق نہیں،آپ معاملے کی سنگینی کو سمجھیں جو بھی لکھ کر دینا ہے، سوچ سمجھ کر لکھ کردیں۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ حامد خان صاحب آپ عمران خان کی نمائندگی کر رہےہیں۔ آپ کے موکل سے ماتحت عدلیہ بارے بیان کیا توقع نہیں تھی۔ ماتحت عدلیہ بہت مشکل حالات میں کام کر رہی ہے۔ضلعی عدالت عام آدمی کی عدالت ہے ۔جس حالت میں ماتحت عدلیہ کام کر رہی ہے انکا اعتماد بڑھانے کیلئے اس عدالت نے بہت کام کیا۔
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 31 اگست2022ء) وفاقی حکومت نے سابق وفاقی وزیرخزانہ سینیٹر شوکت ترین کی وزراء خزانہ پنجاب اور خیبرپختونخوا کےساتھ آڈیو لیک کی فرانزک تحقیقات کروانے کا فیصلہ کرلیا ہے، پاکستانی مفاد کیخلاف بولنے والوں کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی ہوگی، فرانزک آڈٹ کیلئے وزارت قانون اور وزارت داخلہ مشاورت کر رہی ہے۔
دنیا نیوز کے مطابق وفاقی وزیرقانون نذیر تارڑ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کے پنجاب اور خیبرپختونخوا کے وزرائے خزانہ محسن لغاری اور تیمور جھگڑا کے ساتھ گفتگو ایک تکلیف دہ بات ہے، پارلیمان میں حلف اٹھایا جاتا ہے کہ ملکی مفاد کے خلاف عمل اور کوئی کام نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے سابق وفاقی وزیرخزانہ سینیٹر شوکت ترین کی وزراء خزانہ پنجاب اور خیبرپختونخوا کےساتھ آڈیو لیک کی فرانزک تحقیقات کروانے کا فیصلہ کیا ہے، فرانزک آڈٹ کیلئے وزارت قانون اور وزارت داخلہ مشاورت کر رہی ہے، ہم نے آڈیو گفتگو کی فرازک آڈٹ کا فیصلہ کیا ہے، رپورٹ آنے کے بعد مشاورت کا عمل مکمل ہوتا ہے تو اس پر بھی قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی، ریاست کی طرف اٹھنے والے ہاتھ، پاکستانی مفاد کے خلاف بولنے والوں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہو گی۔
اسی طرح وفاقی وزیر قانون نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ یوسف رضا گیلانی کو توہین عدالت کیس میں وزارت عظمٰی سے ہٹا دیا گیا،جبکہ نہال ہاشمی کو توہین عدالت کے مقدمےمیں جیل بھی بھگتنا پڑی۔ طلال چوہدری اور دانیال عزیز کو سزا ملنے کے بعد رکنیت سے ہاتھ دھونا پڑا،توہین عدالت کرنے والا شرم محسوس نہ کرے تو کبھی اسے سزا کے بغیر رخصت نہیں کیا گیا،توہین عدالت کے مرتکب شخص کو سزا دئیے بغیر نہیں چھوڑا جا سکتا۔
قانون کی بالادستی میں وکلا نے ہمیشہ اپنا کردار ادا کیا۔ اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ مجھے بطور وکیل عدالتی تقدیس بہت عزیز ہے،عمران خان نے چیف الیکشن کمشنر اور ممبرز الیکشن کمیشن کو بھی دھمکیاں دیں۔تمام شہریوں پر قانون کا یکساں اطلاق آئین کا تقاضا ہے،جو شخص ملک کا وزیر اعظم ہو اس کی گفتگو میں شیرینی ہونی چاہیے،عداتی نظام پر حملہ ہو تو وکلا نے ہمشیہ آواز بلند کی۔
ادھر توہین عدالت کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے سات روز میں عمران خان کو دوبارہ جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے ریمارکس دئیے کہ آپ نے جو جواب جمع کرایا وہ عمران خان جیسے لیڈر کے رتبے کے مطابق نہیں،آپ معاملے کی سنگینی کو سمجھیں جو بھی لکھ کر دینا ہے، سوچ سمجھ کر لکھ کردیں۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ حامد خان صاحب آپ عمران خان کی نمائندگی کر رہےہیں۔ آپ کے موکل سے ماتحت عدلیہ بارے بیان کیا توقع نہیں تھی۔ ماتحت عدلیہ بہت مشکل حالات میں کام کر رہی ہے۔ضلعی عدالت عام آدمی کی عدالت ہے ۔جس حالت میں ماتحت عدلیہ کام کر رہی ہے انکا اعتماد بڑھانے کیلئے اس عدالت نے بہت کام کیا۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv