Social

منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی بریت کی درخواستیں دائر

لاہور ( نیوز ڈیسک) وزیراعظم شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز کی جانب سے منی لانڈرنگ کیس میں بریت کی درخواستیں دائر کردی گئیں، عدالت نے بریت کی درخواست پرایف آئی اے سے جواب طلب کرلیا، کیس کی سماعت 17 ستمبرتک ملتوی کردی گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسپیشل جج سینٹرل میں شوگر مل کے ذریعے منی لانڈرنگ کیس میں وزیراعظم شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز نے بریت کی درخواستیں دائر کی ہیں، جن میں شہبازشریف کی طرف سے موقف اختیار گیا کہ شوگر مل منی لانڈرنگ سے کوئی تعلق نہیں، رمضان شوگر مل کا نہ تو ڈائریکٹر ہوں اور نہ ہی شیئر ہولڈرہوں، تمام کاروبار بچوں میں تقسیم کر چکا ہوں، سیاسی بنیادوں پر اس کیس میں ملوث کیا گیا، عدالت کیس سے بری کرنے کا حکم دے۔

اسی طرح بریت کی درخواست میں حمزہ شہباز نے موقف اختیار ہے کہ 2013ء سے 2018ء تک آفس ہولڈر نہیں رہا، کسی بھی شخص نے میرے کہنے پر بینک اکاونٹس نہیں کھولے، تمام کاروبار سیلمان شہباز دیکھتا تھا، کسی فرد نے میرے کہنے پر اکاؤنٹس میں نہ پیسے جمع کرائے اور نہ ہی نکلوائے، اس لیے کیس سے کوئی تعلق نہیں ہے لہٰذا عدالت بری کرنے کا حکم دے۔ واضح رہے کہ لاہور کی اسپیشل سینٹرل عدالت نے وزیراعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز شریف کو فرد جرم کے لیے منی لانڈرنگ کیس کی آئندہ سماعت پر آج طلب کیاہوا تھا جب کہ وزیراعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز نے حاضری معافی درخواست عدالت میں جمع کروائی تھی ، جس میں یہ موقف اپنایا گیا کہ شہباز شریف سرکاری مصروفیات کے باعث عدالت پیش نہیں ہو سکتے جب کہ حمزہ شہباز کمر درد کے باعث عدالت پیش نہیں ہوں گے، اس لیے درخواست میں عدالت سے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی ایک روزہ حاضری سے معافی کی درخواست منظور کی کی استدعا کی جاتی ہے۔
ادھرلاہور کی سنٹرل کورٹ ایف آئی اے میں وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف سمیت دیگر کے 25 ارب روپے منی لانڈرنگ کے کیس میں ایف آئی اے کی جانب سے وزیر اعظم شہباز شریف کے اشتہاری بیٹے کی جائیدادوں کی تفصیلات اکٹھی کرلی ہیں، ایف آئی اے حکام کی جانب سے سلمان شہباز کی جائیدادوں کی تفصیلات جمع کروائی جائیں گی۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv