
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ یہ جتنا کرسی پر بیٹھے رہیں گے ان کیلئے عذاب ہے، مہنگائی اور قرضے مزید بڑھتے جا رہے ہیں،الیکشن کے بغیر سیاسی استحکام نہیں آئے گا،پی ڈی ایم جو مرضی کرلے یہ لوگ نہیں جیت سکتے۔ انہوں نے آج یہاں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کے بغیر سیاسی استحکام نہیں آئے گا، الیکشن کمیشن حکومت کے ساتھ ملا ہوا ہے، مہنگائی اور قرضے مزید بڑھتے جا رہے ہیں، سندھ کے لوگ زرداری مافیا سے تنگ آچکے ہیں، یہ لوگ ذاتی مفاد کیلئے ایک ہوگئے ہیں، شہبازشریف کو پتا ہے کہ ملک نیچے کی طرف جارہا ہے، آئی ایم ایف کو بھی پتا ہے سری لنکا جیسے حالات ہوگئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اپنی قوم کو بیدار کررہا ہوں اور قوم میں میں نے شعور دیکھا ہے، یہ جتنا کرسی پر بیٹھے رہیں گے ان کیلئے عذاب ہے، میڈیا میں کچھ لوگ ہیں جو جانتے ہیں کہ ملک کس طرف جارہا ہے، جمہوریت پر یقین رکھتا ہوں ملک کو دلدل سے نکالنے کا واحد طریقہ الیکشن ہے، پی ڈی ایم جو مرضی کرلے یہ لوگ نہیں جیت سکتے، چار ماہ میں ایسا کیا ہوگیا کہ اتنی مہنگائی ہوگئی ہے۔
اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمرا ن خان نے ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ کل گوجرانوالہ میں حقیقی آزادی کے پہلے فیز کا آخری جلسہ ہوگا، کل گوجرانوالہ کے جلسے میں اگلے لائحہ عمل کا اہم اعلان کروں گا، امپورٹڈ حکومت خوفزدہ ہے کہ قوم پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ لوگ پریشانی کے عالم میں مائنس ون فارمولے کی جانب جار ہے ہیں۔
اسی طرح پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان فواد چودھری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان سے یکجہتی کیلئے ملک گیر احتجاجی تحریک کا آغاز کیا جا رہا ہے، پوری قوم اس میں شامل ہو، انتخابات کو جس طریقے سے ملتوی کیا گیا ، عمران خان کے خلاف ٹیکنیکل ناک آؤٹ کی مہم شروع کی گئی اس کیلئے پوری قوم یکجہتی کیلئے کل نکلے، بجلی کی قیمتیں اور اگلے ہفتے مہنگائی کے خلاف بھی بات کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے انتخابات ملتوی کیے جس سے مائنس ون فارمولے کو تقویت ملی، الیکشن کمیشن کے اقدام سے لگتا ہے حکومت الیکشن کرانا ہی نہیں چاہتی، ہم اس کیخلاف ملک گیر تحریک چلانے جا رہے ہیں، پاکستان کے سیاسی حالات پہلے ہی مشکلات کا شکار ہیں، اس وقت ملک میں بہت بڑا سیلاب آیا ہوا ہے، ان حالات میں عمران خان کے دہشتگردی کے مقدمات بنائے جارہے ہیں، عمران خان کو نااہلی کی جانب لے جایا جارہا ہے، اور ملک کو انتخابات سے دور کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو نے ڈرامہ کیا کہ الیکشن ملتوی نہیں ہونے چاہئیں، بلاول بھٹو سو رہے تھے جب حکومت لیٹر لکھ رہی تھی، یا پھر آپ ڈرامہ کررہے ہیں۔ عوامی مینڈیٹ سے محروم حکومت کو قائم رکھنے کا ایک ہی طریقہ ہے کہ عمران خان کو کسی طرح نااہل کر کے سیاسی عمل سے باہر کردیں پھر الیکشن کرائیں،پاکستان کی سیاست عمران خان اور اینٹی عمران خان میں بٹی ہوئی ہے، عمران خان کو اینٹی عمران کرکے جمہوریت برقرار نہیں رکھی جاسکتی، اس وقت ملک میں ڈمی وزیراعظم ہے جبکہ فیصلے کہیں اور ہورہے ہیں ، پاکستان کی قوم اینٹی عمران فارمولے کو قبول نہیں کرے گی۔
عمران خان کل تحریک کے اگلے مرحلے کا اعلان کریں گے۔تحریک انصاف کی لیڈرشپ اس کو اس طرح سیاست سے باہر کرنا کھلواڑ کے مترادف ہے۔تحریک انصاف کی سیاست آخری مرحلے میں داخل ہوچکی ہے، حکومت کو انتخابات کیلئے زیادہ وقت نہیں دیا جاسکتا۔
Comments