
اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ ہم کسی دوست ملک کوفون کرتے ہیں تو کہتے ہیں قرضہ مانگیں گے۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے بدھ کے روز اسلام آباد میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ملکی معیشت اور سیلاب کی تباہ کن صورتحال کے حوالے سے اپنی تشویش کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہم ادھر اُدھر دیکھتے ہیں تو قرضہ ہی ہمارا پیچھا کرتا ہے، ہم کسی دوست ملک کے پاس جاتے ہیں تو وہ کہتے ہیں یہ مانگنے آئے ہیں، ہم کسی دوست ملک کوفون کرتے ہیں تو کہتے ہیں قرضہ مانگیں گے۔
شہباز شریف نے کہا کہ مہنگائی اپنے عروج پرہے کسی کوکوئی شک نہیں ہونا چاہیے، حکومت سنبھالی توسر منڈاتے ہی اولے پڑ گئے، آئی ایم ایف نے ہماری ناک سے لکیریں نکلوائیں، اتحادی حکومت نے ملک کوڈیفالٹ سے بچا لیا، معاشی عدم استحکام کسی حدتک کنٹرول کرلیا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ آج 75سال بعد پاکستان کس مقام پرکھڑا ہے یہ ہے ایک چھبتا ہوا سوال ہے۔
سیلاب نہ بھی آتا تو معاشی صورتحال چیلنجنگ تھی، سیلاب زدہ علاقوں میں پانی ابھی بھی خاموش تباہی مچا رہا ہے، سیلاب سے تین کروڑ افراد متاثر ہوئے، سردی آنے والی ہے اورمتاثرین کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو گا۔ 75 سال گزر گئے لیکن آج بھی اسی دائرے میں گھوم رہے ہیں، ہم ایٹمی طاقت نہ ہوتے تو آج ہمارے مسائل مزید گھمبیر ہوتے، جو ممالک ہم سے پیچھے وہ آج ہم سے آگے نکل گئے، 75 سال بعد آج ہم کشکول لیکر پھررہے ہیں۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ اگر ہم کمر باندھ کر محنت کریں تو پاکستان عظیم قوم بن جائے گی،اللہ نے پاکستان کو بے شماروسائل سے نوازا ہے، ملک کی تقدیربدلنے کا فیصلہ کرنا ہو گا۔
Comments