
لاہور (نیوز ڈیسک) سابق وفاقی وزیر مونس الٰہی کیخلاف منی لانڈرنگ کیس کے چالان کی جانچ پڑتال مکمل کر لی گئی،بینکنگ عدالت نے مونس الٰہی سمیت تمام ملزمان کو 11 اکتوبر کو طلب کر لیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بینکنگ عدالت کے جج اسلم گوندل نے مونس الٰہی سمیت دیگر کیخلاف چالان سماعت کیلئے منظور کیا۔بینکنگ عدالت نے مونس الٰہی سمیت نامزد ملزمان کو 11 اکتوبر کو پیش ہو نے کا سمن جاری کیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ایف آئی اے نے مونس الٰہی کے خلاف عدالت میں چالان جمع کرایا۔ایف آئی اے کی جانب سے عدالت میں جمع کرائے گئے چالان میں چار ملزمان کو نامزد کیا گیا۔چالان میں مونس الٰہی،مظہر،نواز احمد اور واجد بھٹی کو نامزد کیا گیا۔مونس الٰہی کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں ایف آئی اے نے 30 سے زائد صفحات پر مشتمل چالان عدالت میں جمع کرایا گیا۔
مونس الٰہی کے خلاف کرپشن کا پیسہ مختلف بینک اکاونٹس میں ٹرانزیکشن کے ذریعے سفید دھن میں تبدیل کرنے کا الزام عائد کیا گیا۔ایف آئی اے کے مطابق منی لانڈرنگ کے ذریعے کالے دھن کو سفید دھن میں بدلا گیا۔منی لانڈرنگ میں مجموعی طور پر 40 سے زائد بے نامی اکاؤنٹس کا استعمال کیا گیا،جس میں سے فرانزک کے بعد 6 اکاؤنٹس جعلی ثابت ہوئے۔کیس میں 100 سے زائد گواہوں کو نامزد کیاہے۔
تفتیشی حکام نے مونس الٰہی کیخلاف بطور شہادت 9 ہزار دستاویزات کو کیس کا حصہ بنایا جبکہ منی لانڈرنگ مقدمے کے چالان میں 4 ملزموں کونامزد کیا گیا۔ملزمان میں مونس الٰہی،مظہراحمد،نوازبھٹی اور واجد بھٹی شامل ہیں تاہم چالان میں وزیراعلٰی پنجاب کے پرنسپل سیکرٹری کو نامزد نہیں کیا گیا۔قبل ازیں ایف آئی اے نے وزیراعلٰی پنجاب پرویزالٰہی کے بیٹے مونس الٰہی کی ضمانت کی منسوخی کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا۔لاہور کی بینکنگ عدالت نے مونس الہی کی 24 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کے الزام میں عبوری ضمانت کنفرم کی تھی جس کے بعد ایف آئی اے نے مونس الٰہی کی ضمانت منسوخی کے لئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا۔
Comments