
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وزیر خزانہ کے مطابق ڈالر نیچے آنے سے قرضوں میں 2600 ارب روپے کی کمی ہوئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے جمعرات کے روز اپٹما عہدیدران کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ روپیہ مارکیٹ بیسڈ کرنسی ہے، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں روپے کو کھلا چھوڑ دیں، اس کے نتیجے میں ہنڈی و دیگر مافیا ڈالر کو بڑھا دے اور روپیہ کرنسی کو نیچے گرا دے۔
انہوں نے کہا کہ میں پروفیشنل طور پر ثابت کرسکتا ہوں ڈالر کی درست قدر200 سے نیچے ہے، ابھی ڈنڈا چلایا نہیں اس کی نوبت نہیں آئی، مارکیٹ اس وقت صحیح سمت میں جارہی ہے، آج کا ریٹ 222 ڈالر بند ہوا ہے، پاکستان کے قرض میں 2600 ارب قرض کی کمی ہوئی ہے۔اس سے پاکستان اور معیشت کو فائدہ ہورہا ہے، معاشی ترقی کیلئے مل کر کام کرنا ہوگا۔
اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ اپٹما سے چند مہینے پہلے وعدہ کیا گیا تھا کہ ایکسپورٹ انڈسٹری کو 9 سینٹ پر بجلی دی جائے گئی، پھر دو ماہ ملی بھی، ان کے ساتھ ایک سال کی بات کی گئی تھی مطالبہ ہے کہ جولائی 2023 تک سہولت دی جائے ، ہم نے ان کو 180بلین روپے کا پیکج دیا تھا، انہوں نے وعدہ کیا تھا کہ 10فیصد ایکسپورٹ بڑھائیں گے، پھر شاہد خاقان عباسی وزیراعظم بن گئے، ان کو مزید67بلین کا پیکج بھی دیا گیا، میں ان کا مشکور ہوں کہ انہوں نے 12.7فیصد ایکسپورٹ بڑھائیں، اگر پچھلی حکومت اس ماڈل کو لے کر چلتی تو 4ہزاربلین قرض نہ چڑھتا، پاکستان کو ایکسپورٹ کی ضرورت ہے۔
ایکسپورٹرز کو پاکستان کی معیشت میں حصہ ڈالیں اور ایکسپورٹ کو بڑھائیں۔ہم نے جب 2016 میں آئی ایم ایف پروگرام مکمل کیا تو ہم نے خیرباد کہہ دیا تھا، پاکستان کی 18 ویں معیشت بننے جا رہا تھا، لیکن اب ہم پھر آگے بڑھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے ایکسپورٹرز کو کہا کہ ڈالر کی بجائے روپے میں سوچنا شروع کردیں۔ایکسپورٹ انڈسٹری کو19 روپے 99 پیسے فی یونٹ بجلی فراہم کی جائے گی، ٹیکسٹائل سیکٹر کو بجی سبسڈی سے 90 سے 100ارب بوجھ برداشت کرنا پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ شوکت ترین بارے کچھ نہیں کہنا چاہتا ان کے بیانات غیرذمہ درانہ تھے۔
Comments