
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک) روپیہ مستحکم کرنے کیلئے وزارت خزانہ کی حکمت عملی،کم زرمبادلہ اور بیرونی ادائیگیوں کے باوجود ڈالر کی قدر میں کمی برقرار رکھی جائے گی۔8 بڑے بینکوں کو نوٹسز سے ڈالر کی قدر کے مصنوعی اضافے میں کمی ہوئی۔ اے آر وائے نیوز نے ذرائع وزارت خزانہ کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا ہے کہ بینکوں کی جانب سے ڈالر پر کارٹیلائزیشن کو کنٹرول کیا جا رہا ہے۔
بینکوں نے زیادہ مالیت کی ایل سیز کھولنے کیلئے اسٹیٹ بینک پر دباؤ ڈالا ہوا تھا،بینک تاخروں کی ایل سیز کھولنے کیلئے اسٹیٹ بینک سے ڈالر کی ڈیمانڈ کرتے رہے۔ یاد رہے کہ پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی گراوٹ کا سلسلہ آج بھی جاری ہے۔آج کاروبار کے آغاز میں امریکی ڈالر مزید سستا ہوگیا۔
انٹر بینک میں ڈالر 2 روپے 90 پیسے سستا ہونے کے بعد 217 روپے کا ہوگیا۔
انٹر بینک میں 22 ستمبر سے اب تک ڈالر 22 روپے71 پیسے سستا ہو چکا ہے۔ امریکی ڈالر کے مقابلے پاکستانی روپیہ اپنی کھوئی ہوئی قدر بحال کر رہا ہے۔ پیر کو انٹر بینک میں روپے کے مقابلے امریکی ڈالر 2.05 روپے جبکہ اوپن مارکیٹ میں امریکی ڈالر2 روپے تک سستا ہو گیا ۔ فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستا ن کی رپورٹ کے مطابق پیر کو انٹر بینک میں روپے کے مقابلے ڈالر کی قیمت فروخت 219.90 روپے سے کم ہو کر217.85 روپے ہو گئی۔
اسی طرح مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت فروخت220.50 روپے سے کم ہو کر218.50 روپے پر آ گئی۔ فاریکس رپورٹ کے مطابق یورو کی قدر میں 3 روپے کی کمی واقع ہوئی جس سے یورو کی قیمت فروخت216 روپے سے کم ہو کر213 روپے پر آ گئی۔جبکہ 4.50 روپے کی نمایایاں کمی سے برطانوی پونڈ کی قیمت فروخت248 روپے سے کم ہو کر243.50 روپے ہو گئی۔ گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان جمیل احمد نے کہا کہ سٹہ اور غیررسمی کرنسی مارکیٹ میں کریک ڈاؤن سے روپیہ مضبوط ہوا،روپے کو استحکام دینے کیلئے ڈالر فروخت نہیں کیے، بیرونی ادائیگیوں کے باوجود زرمبادلہ ذخائر برقرار ہیں۔
Comments