
لاہور(نیوز ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ آج پاکستان میں رشوت کی باقاعدہ اجازت دے دی گئی ہے،شہبازشریف اور حمزہ شہباز منی لانڈرنگ کیس میں 100سے زائد گواہان تھے پھر بھی بریت ہوگئی، جیلوں میں قید باقی لوگوں کو بھی رہا کردیں۔انہوں نے شہبازشریف اور حمزہ شہباز کی منی لانڈرنگ کیس میں بریت پر اپنے ردعمل میں کہا کہ ن لیگ کچھ بھی کرے ان کے کیسز ختم ہوجاتے ہیں اور بریت ہوجاتی ہے، آج پاکستان میں رشوت کی باقاعدہ اجازت دے دی گئی ہے ،اس کیس کے فیصلے کے بعد اب رشوت لینے کا طریقہ کار تبدیل ہوگا، شہبازشریف اور حمزہ شہباز کیس میں 100سے زائد گواہان تھے لیکن پھر بھی بریت ہوگئی۔
انہوں نے کہا کہ جیلوں میں باقی لوگ کیوں رکھے ہوئے ہیں انہیں بھی رہا کردیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان فواد چودھری نے اپنے ردعمل میں کہا کہ 24 ارب روپے کی منی لانڈرنگ شہبازشریف اورحمزہ شریف کے سر پرواری، عدالتی نظام کے عوام کے منہ پر ایک اور طمانچہ 14 ہزار اکاؤنٹس پر عرق ریزمحنت کے اور فُول پروف مقدمہ یہ پاکستان کے لوگوں کے پیسے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک طرف سیلاب زدگان کیلئے پیسے مانگ رہے ہیں دوسری طرف ایک خاندان اربوں روپے کھا گیا۔یاد رہے اسپیشل سنٹرل کورٹ نے وزیراعظم شہبازشریف اورن لیگی رہنماء حمزہ شہباز کیخلاف دائرایف آئی اے منی لانڈرنگ کیس کا فیصلہ سنا دیا ہے، اسپیشل سنٹرل کورٹ نے شہبازشریف اورحمزہ شہبازشریف کی منی لانڈرنگ کیس میں بریت کی درخواستیں منظور کرلی ہیں۔
اس سے قبل مطابق اسپیشل سینٹرل کورٹ میں جج اعجاز اعوان کی سربراہی میں صدر ن لیگ، وزیراعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز کیخلاف منی لانڈنگ کیس کی سماعت ہوئی، وکیل امجد پرویز نے کہا کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے اکاؤنٹ میں کوئی رقم نہیں آئی۔ ایف آئی اے نے بدنیتی کی بنیاد پر کیس بنایا، قانون کے مطابق پراسکیوٹر کو اپنا کیس ثابت کرنا ہے۔
وکیل نے بتایا کہ رشوت کے الزام میں پراسکیوشن کوئی الزام ثابت نہں کر سکا۔ اپنے کرئیر میں ایسا کیس نہیں دیکھا جس میں پراسکیوشن بغیر ثبوت کے چل رہا ہو۔ وکیل ایف آئی اے نے کہا ملزم مسرور شہباز شریف کے اکاؤنٹ آپریٹ کرتا رہا۔عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ اسپیشل سنٹرل کورٹ کے جج اعجاز اعوان نے محفوظ فیصلہ سنا دیا ہے، جس میں شہبازشریف اور حمزہ شہباز کو ایف آئی اے منی لانڈرنگ کیس میں بری کردیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز اسپیشل سینٹرل کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں وزیراعظم شہباز شریف کی ایک روزہ حاضری سے استثنٰی کی درخواست منظور کی،عدالت نے وکلا کو دلائل مکمل کرنے کی ہدایت کی۔ اسپیشل سینٹرل کورٹ میں وزیر اعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز کیخلاف منی لانڈرنگ کیس میں بریت کی درخواستوں پر سماعت ہوئی، حمزہ شہباز عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔
عدالت نے ملک مقصود کے اکاؤنٹس کی تفصیلات پوچھیں اور استفسار کیا کہ ملک مقصود کے کتنے اکاؤنٹ ہیں اور اس میں کتنی رقوم آئیں۔ پراسکیوٹر نے عدالت میں جواب دیا کہ ملک مقصود کے 8 اکاؤنٹ ہیں۔ کسی بے نامی دار نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے اکاؤنٹ میں پیسے جمع نہیں کرائے۔ عدالت نے قرار دیا اس کا مطلب ہے کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز نے کسی اکاؤنٹ میں رقم جمع کرائی اور نہ ہی نکلوائی۔شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز نے کہا کہ کسی گواہ نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کا نام تک نہیں لیا،اگر کوئی ایسا بیان آ جائے تو میں عدالت سے باہر چلا جاؤں گا۔عدالت نے ریمارکس دئیے کہ ہم نے پڑھا ہے تمام شہادتوں کو،کوئی کہتا ہے فلاں کاروبار کرتا ہے اور کوئی کہتا ہے کچھ کاروبار کرتا ہے۔
Comments