
ملتان ( نیوز ڈیسک ) ملتان کے نشتر ہسپتال کی چھت سے لاشیں ملنے پر انتظامیہ کا موقف آگیا۔ اُردو پوائنٹ سے گفتگو کرتے ہوئے ہسپتال کے میڈیا کوآرڈی نیٹر ڈاکٹر سجاد نے بتایا کہ سوشل میدیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دکھائی گئی لاوارث لاشیں بعض دفعہ ہمیں پولیس کی طرف سے بھیجی جاتی ہیں اور جو ہمارے پاس ہوتی ہیں ان کا بھی باضابطہ ریکارڈ رکھا جاتا ہے، لاوارث لاشوں کو ورثاء کے انتظار میں 2 ماہ تک محفوظ کیا جاتا ہے لیکن جن کا لمبے عرصہ تک کوئی نہیں آتا تو ہم ان کے بارے میں دوبارہ کوئی فیصلہ کرتے ہیں کیوں کہ زیادہ عرصہ کے بعد لاش خراب ہونا شروع ہوجاتی ہے، اس لیے ایسی لاشوں کو میڈیکل مقاصد کے لیے استعمال کرلیا جاتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ میڈیکل کی تعلیم کے لیے انسانی ہڈیوں کے ڈھانچے کی ضرورت ہوتی ہے، اس کے لیے ہم لاشوں کو قدرتی طور پر خشک کرنے کے لیے رکھتے ہیں، اس مقصد کے لیے ہمارے پاس ایک جنگلے والا کمرہ ہے تاکہ پرندوں وغیرہ کی وجہ سے لاش کی بے حرمتی نہ ہو تاہم جب یہ معاملہ سامنے آیا کہ جس میں چند لاشیں کمرے سے باہر پڑی ہونے کا انکشاف ہوا تو اس کے لیے فوری طور پر ایک انکوائری کمیٹی بنائی گئی ہے۔
نشترہسپتال کے میڈیا کوآرڈی نیٹر نے اُردو پوائنٹ سے گفتگو میں کہا کہ ہڈیوں کا ڈھانچہ حاصل کرنے کے بعد لاش کی دیگر باقیات کو باقاعدہ دفنایا جاتا ہے، ہڈیوں کو میڈیکل کے طالبعلوں کو فروخت کرنے میں کوئی حقیقیت نہیں ہے، طالبعلوں کو پڑھائی کے مقصد کے لیے ان کے کارڈز پر طالبعلوں کے گروپس کو انسانی ہڈیاں جاری کی جاتی ہیں۔
Comments