Social

مہنگائی ختم کرنے اور معیشت ٹھیک میں ناکامی پر برطانوی وزیراعظم کا استعفی‘پاکستانی شہبازشریف حکومت پر برس پڑے

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) برطانیہ کی وزیر اعظم لز ٹرس کی جانب سے وعدے پورے کرنے ‘ مہنگائی کم کرنے اور معیشت کو ٹھیک کرنے میں ناکامی کو تسلیم کرتے ہوئے مستعفی ہونے پر پاکستان میں بحث چھڑگئی ہے کہ پی ڈی ایم کی اتحادی حکومت کو بھی مستعفی ہوجانا چاہیے کیونکہ وہ بھی مہنگائی کم کرنے اور معیشت کو ٹھیک کرنے کا نعرہ لے کر اقتدار میں آئے تھے.
میری لزٹرس صرف وزارت عظمی سے ہی نہیں بلکہ کنزرویٹو پارٹی کی سربراہی سے بھی مستعفی ہوگئی ہیں.
لزلٹرس کا پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ میں سمجھتی ہوں کہ میں اس وہ وعدے یا مینڈیٹ پورا نہیں کر سکتی جس کے لیے کنزرویٹو پارٹی نے مجھے منتخب کیا تھا ہماری حکومت نے توانائی (بجلی، گیس) کے بلوں میں کمی سمیت مہنگائی اور عام شہریوں کی مشکلات کم کرنے میں ناکام رہی لہذا وہ سمجھتی ہیں انہیں اقتدار میں نہیں رہنا چاہیے.

ملک کی 13سیاسی جماعتوں پرمشتمل اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم)2018 کے عام انتخابات کے نتیجے میں پہلی مرتبہ برسراقتدار آنے والی سیاسی جماعت تحریک انصاف کی حکومت کے خلاف وجود میں آیا تھا اور پی ٹی آئی کی اپریل2022تک قائم رہنے والی حکومت کو مہنگائی‘افراط زر‘خراب معاشی حالات پر تنقید کا نشانہ بناتا رہا اس دوران اتحادی جماعتوں نے اس وقت کے وزیراعظم عمران خان کی حکومت کے خلاف ”مہنگائی مارچ“کے نام سے لانگ مارچ بھی کیئے .
اپریل2022میں پی ڈی ایم کی جماعتیں وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم لے کر آئیں جو ایم کیوایم سمیت پی ٹی آئی حکومت کے اتحادیوں کے الگ ہوجانے اور پارٹی کے درجنوں اراکین پارلیمان کے منخرف ہوجانے کی وجہ سے کامیاب ہوئی جس کے بعد مسلم لیگ نون کے صدر شہبازشریف پی ڈی ایم کی جانب سے متفقہ وزیراعظم بننے میں کامیاب رہے . پی ڈی ایم حکومت کے قیام کے بعد ملک کے معاشی حالات مزید خراب ہوئے بجلی‘گیس ‘ پیٹرولیم مصنوعات‘ کھانے پینے کی اشیاءکی قیمتوں میں ہوباشربا اضافے نے عوام کی کمرتوڑکررکھ دی امریکی ڈالر بھی ملکی تاریخ میں نئے ریکارڈ قائم کررہا ہے ‘بیروزگاری میں ہرروزاضافہ ہورہا ہے جبکہ مجموعی طور پر ملکی معیشت تاریخی بدحالی کا شکار ہے اسٹاک مارکیٹ بھی بری طرح متاثرہورہی ہے.
سال2021میں جن شہریوں کے بجلی کے بل 25/26سو روپے تھے پی ڈی ایم حکومت قائم ہونے کے بعد اچانک یہ بل10سے15ہزار تک جاپہنچے اورشدیدگرمی کے تین ماہ میں 200یونٹ تک بجلی استعمال کرنے صارفین نے بھی لاکھوں روپے بلوں کی مد میں اداکیئے اور یہ سلسلہ ہنوزجاری ہے. شہریوں کا کہنا ہے کہ شہبازشریف حکومت نے انہیں زندہ درگورکردیا ہے ملتان روڈ لاہور کے رہائشی رکشہ ڈرائیوراسماعیل خٹک نے ”اردوپوائنٹ“سے گفتگو میں بتایا کہ انہوں نے گرمیوں میں اوسطا 15ہزار ماہانہ بجلی کا بل اداکیا ہے جبکہ 2021میں انہیں اتنے یونٹس کا بل2ہزارسے25سو کے درمیان آتا تھا انہوں نے بتایا کہ دو مرلے سے بھی کم رقبے کے گھر میں اے سی تو دور کی بات ان کے پاس ائیرکولربھی نہیں ہے یہی حال کھانے پینے کی اشیاءکا ہے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ڈی سی ریٹ پر ملنے والی اشیاءخوردونوش اس کوالٹی کی ہیں کہ شاید جانوربھی انہیں کھانا پسند نہ کریں انہوں نے بتایا کہ صرف ایک بار انہوں نے سرکاری نرخوں پر دستیاب آٹے کا تھیلہ خریداتھاجس سے ان کے گھر کے تمام افراد پیٹ کی بیماریوں کا شکار ہوگئے اور چند سو روپے بچانے کے لالچ سے انہیں ہزاروں روپے علاج پر خرچ کرنا پڑے.
نشترکالونی میں پولٹری کی دکان کے مالک عرفان گجر کا کہنا ہے 2021میں اعلی کوالٹی کے چاول 150روپے فی کلو تک تھے جبکہ شہبازشریف حکومت آنے کے بعد چاول350روپے کلوتک پہنچ چکے ہیں انہوں نے کہا کہ مہنگائی اور خراب معاشی صورتحال میں شہریوں نے مرغی کا گوشت خریدنا کم کردیا ہے جس سے ان کا کاروبار متاثرہورہا ہے ‘یوٹیلٹی بلوں کو پورا کرنے کے چکر میں وہ لاکھوں روپے کے مقروض ہوچکے ہیں کئی کئی ماہ تک دوکان کا کرایہ ادا کرنے کے پیسے بھی نہیں ہوتے .
انہوں نے کہا کہ ہم لاہور اندرون شہرسے فیروزپور روڈپرآکرآباد ہوئے شہرداری کی وجہ سے ہم نون لیگ کے ووٹرتھے مگر اس بار ہم بھی تحریک انصاف یا کسی اور جماعت کو ووٹ دینے کا سوچ رہے ہیں انہیں ستمبرکا بجلی کا بل50ہزارروپے آیا ہے جبکہ اس سے پہلے وہ اگست 33ہزار کا بل ادا کرچکے ہیں انہوں نے کہا کہ سمجھ نہیں آتا کہ کیا کریں گھرکا کرایہ‘دوکان کا کرایہ‘بچوں کی تعلیم‘کھانے ‘پینے کی اشیاءاور خوشی ‘غمی کے اخراجات پورا کرنا ممکن نہیں رہا اب تو کوئی ادھار بھی نہیں دیتا .
علامہ اقبال ٹاﺅن کے رہائشی وسیم احمد نجی کمپنی میں ملازم ہیں وہ بھی شدید معاشی دباﺅ کا شکار ہیں ان کا کہنا ہے کہ تنخواہ تو ملنے سے پہلے خرچ ہوچکی ہوتی ہے انہوں نے کہا کہ اب اے سی چلانا یا اچھا کھانا کھانا عیاشی کے زمرے میں آتا ہے ایک ماہ سے ہمارے گھر میں دالوں اور آلو کے علاوہ کچھ نہیں پکا کیونکہ چکن بھی ساڑھے چار سو روپے کلو سے نیچے نہیں آرہا یہاں تک کہ برائلرمرغی کاایک انڈا20روپے کا مل رہا ہے سبزیوں کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی ہیںعوام فاقوں تک آگئے ہیں جبکہ حکمران طبقے کی عیاشیاں ختم ہونے کا نام نہیں لے رہیں انہوں کہا کہ خواتین وزیرلندن میں لاکھوں برطانوی پاﺅنڈزکی شاپنگ کرتی ہیں جبکہ عام شہریوں کے پاس تن ڈھانپنے کے کپڑے نہیں.
انہوں نے کہا کہ ہمارے حکمرانوں میں اتنی شرم نہیں کہ وہ اپنی ناکامیوں کو تسلیم کرتے ہوئے گھر چلے جائیں کیونکہ وہ ملک کی بہتری کی بجائے اپنی دولت میں اضافہ کرنے حکومتوں میں آتے ہیں. سوشل میڈیاپر شہبازشریف حکومت کے حامی ان کا دفاع جبکہ حزب اختلاف ان پر تنقید کررہی ہے عوامی حلقوں کی جانب سے بھی کہا جارہا ہے کہ تجربہ کار ترین سیاست دانوں پر مشتمل موجودہ اتحادی حکومت مہنگائی کم کرنے اور معیشت کو ٹھیک کرنے میں ناکام رہی ہے اسے بھی اخلاقی جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی ناکامیوں کو تسلیم کرتے ہوئے مستعفی ہوجانا چاہیے .
سیاسی امورکے ماہرین کا کہنا ہے پاکستانی میں سیاسی اقدار ابھی اس درجے تک نہیں پہنچیں کہ حکمران اخلاقی جرات کا مظاہرہ کریں انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے شرمندگی کا اظہار کرنے کی بجائے کابینہ کے سائزمیں اضافہ کرکے قومی خزانے پر مزید بوجھ ڈالا جارہا ہے جبکہ عوام تاریخ کی بدترین مہنگائی‘بیروزگاری‘افراط زراور معاشی بدحالی کا شکار ہیں ان کا کہنا ہے حکومت کی رٹ بھی کہیں نظرنہیں آتی اس کا اندازہ صرف ایک مثال سے لگایا جاسکتا ہے ”پیراسٹامول“بنانے والی ایک ملٹی نیشنل کمپنی 3ماہ سے سردرد‘بخاراور نزلہ زکام کے لیے استعمال ہونے والی اپنی گولی بنانا بند کررکھی ہے جبکہ”پیراسٹامول“بنانے والی دیگر کمپنیوں نے بھی اپنی پروڈکشن بندکردی ہے مگر ملکی تاریخ کی سب سے بڑی اتحادی حکومت دواسازکمپنیوںکے سامنے بے بس نظرآتی ہے اور ایسے حالات میں جب ڈینگی کے مریضوں کی تعداد میں ہرروزاضافہ ہورہا ہے ‘سیلاب زدہ علاقوں میں بھی وبائی امراض پھیل رہے ہیں ایسے میں ”پیراسٹامول“بنانے والی کمپنیوں نے اس دوا کی پروڈیکشن بند کررکھی ہے اور حکومت اس سارے معاملے میں خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے.


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv