Social

حکومت کا مِنی بجٹ آرڈیننس کے ذریعے نہ لانے کا فیصلہ

اسلام آباد(نیوزڈیسک) وفاقی حکومت نے مِنی بجٹ آرڈیننس کے ذریعے نہ لانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق اب ضمنی فنانس بل قومی اسمبلی کا اجلاس بلا کر منظوری کیلئے پیش کیا جائے گا۔ خیال رہے کہ آج ہی کے روز صدر مملکت نے بجٹ تجاویز آرڈیننس کی صورت میں نافذ کرنے پر اعتراضات لگائے ہیں، صدر چاہتے ہیں کہ آرڈیننس کی بجائے یہ بل کی صورت پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے، اعتراضات کے بعد حکومتی ٹیم غوروخوض شروع کیا اور اب ضمنی فنانس بل قومی اسمبلی کا اجلاس بلا کر منظوری کیلئے پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
منی بجٹ کے حوالے سے حکومتی مئوقف ہے کہ پارلیمنٹ میں بل کی منظوری میں زیادہ وقت درکار ہوگا۔ اس سے قبل صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی ملاقات ہوئی۔

ملاقت میں مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔صدر عارف علوی اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی ملاقات میں معاشی صورتحال پر مشاورت کی گئی۔ وزیر خزانہ نے صدرِ مملکت کو آئی ایم ایف سے معاہدے سمیت دیگر امور پر بریف کیا۔

صدر اور وزیر خزانہ کی ملاقات میں آئی ایم ایف کے مطالبات سے متعلق گفتگو کی گئی۔اسحاق ڈار نے متوازن بجٹ بنانے کے فارمولے پر صدر کو اعتماد میں لیا۔صدر عارف علوی نے اپنی طرف سے بھی تجاویز پیش کیں۔ حکومت کی طرف سے منی بجٹ آرڈیننس کی صورت میں نافذ کرنے پر بھی گفتگو کی گئی۔ یاد رہے کہ گزشتہ دنوں وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بتایا کہ آئی ایم ایف معاہدے کے تحت 170 ارب کے نئے ٹیکس لگانا ہوں گے،نئے ٹیکس لگانے کیلئے منی بجٹ لانا ہو گا۔
ڈیزل پر پیٹرولیم ڈیویلپمنٹ لیوی 40 سے 50 کی جائے گی،کوشش ہو گی کہ غریب طبقے پر براہ راست بوجھ نہ پڑے۔آئی ایم ایف مشن سے مذاکرات ہو گئے ہیں،مذاکرات میں ہر معاملے پر اتفاق ہوگیا ہے،آئی ایم ایف کا ڈرافٹ مل گیا ہے جس کا جائزہ لیں گے۔ جائزے کے بعد پاکستان کو ایک ارب 20 کروڑ ڈالر ملنے کا امکان ہے۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv