
لاہور (نیوزڈیسک) لاہور ہائیکورٹ نے حفاظتی ضمانت کے معاملے پر عمران خان کو پیش ہونے کیلئے ایک اور مہلت دے دی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلام آباد کی انسداد دہشت گری عدالت سے ضمانت مسترد ہونے کے بعد عمران خان کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس طارق سلیم شیخ نے سماعت کی، لاہور ہائی کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر سماعت کل تک ملتوی کرتے ہوئے عمران خان کو پیش ہونے کیلئے کل صبح 9 بجے تک کی مہلت دے دی۔
دوران سماعت پی ٹی آئی کے وکلاء عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ عمران خان عدالت آنا چاہتے ہیں تاہم ڈاکٹرز نے انہیں زخمی ٹانگ موو کرنے سے منع کیا ہے، ڈاکٹرز سے مشورہ کیا تو انہوں نے چیئرمین پی ٹی آئی کو سفر سے روک دیا کیوں کہ ان کی صحت کے مسائل ہیں اس لیے وہ پیش نہیں ہوسکتے۔
جس پر جسٹس طارق سلیم شیخ نے ریمارکس دیے کہ ٹی وی میں روز دیکھتا ہوں عمران خان ٹھیک نظر آرہے ہوتے ہیں، آپ کو فیور دیتا ہوں کل صبح عمران خان کو عدالت میں پیش کردیں، مگر وکیل صاحب آپ انہیں پیش کرنے کا بیان حلفی بھی دیں گے، کیوں کہ قانون سب کیلئے برابر ہے اور ضمانت کیلئے پیش ہونا لازم ہے، قانون کے مطابق حفاظتی ضمانت میں ملزم کی پیشی ضروری ہے، زیادہ طبی مسئلہ ہے تو ایمبولینس میں آجائیں، اصولی طور پر درخواست خارج کردینی چاہیئے لیکن پھر بھی رعایت دے رہا ہوں۔
ادھر سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ عمران خان کا عدالت میں حفاظتی ضمانت کیلئے خود جانا ممکن نہیں ہے، ڈاکٹروں سے بھی مشاورت کی ہے ان کا بھی کہنا ہے کہ عمران خان کی ٹانگ کی حالت ابھی ایسی نہیں ہے کہ وہ کہیں جاسکیں، عمران خان عدالتوں میں پیش ہونے سے گھبراتے نہیں ہیں، ابھی صرف ان کا میڈیکل ایشو ہے، جیسے ہی ٹانگ ٹھیک ہوجائے گی وہ عدالتوں میں مقدمات کا سامنا کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان پنڈی کے جلسے میں گئے تھے تو انہوں نے اس کا بڑا خمیازہ بھگتا، اب تک عمران خان نے ٹھیک ہوجانا تھا اگر پنڈی کا جلسہ اٹینڈ نہ کرتے کیوں کہ ان کے زخم دوبارہ خراب ہوئے، ٹانکوں میں بھی مسئلہ آیا، عمران خان کو کمر یا گھٹنے کا درد نہیں ہے، ایسا بھی نہیں کہ ان کا علاج دنیا کے صرف دو ممالک میں ہی ہوسکتا ہے، عدالتوں نے پہلے بھی کئی لوگوں کو ریلیف دیا ہے، اگر ضمانت نہیں ہوگی تو گرفتار کریں گے تو کریں، اس کے باوجود ان کی ٹانگ کی حالت ٹھیک نہں-
Comments