Social

وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے مستعفی ہونے کی خبریں گردش کرنے لگیں

اسلام آباد(نیوزڈیسک) وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے مستعفی ہونے کی خبریں گردش میں ہیں۔گذشتہ روز وفاقی حکومت نے عوام پر مہنگائی کا ایک اور بم گراتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں 22 روپے سے زائد کا اضافہ کر دیا۔ وفاقی حکومت کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا کہ پیٹرول کی قیمت میں 22 روپے 20 پیسے کا اضافہ کیا گیا جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 17 روپے 20 پیسے اور لائٹ اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 9 روپے 68 پیسے کا اضافہ کیا گیا۔
اضافے کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 272 روپے ہو گئی ہے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل 280 روپے کا ہو گیا۔وزیر خزانہ نے گذشتہ روز منی بجٹ بھی پیش کیا۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد کرایوں میں بھی اضافہ ہو گیا۔

اشیائے خورونوش کے ساتھ ساتھ سبزی کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہو گیا۔ایسی صورتحال میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار پر سخت تنقید کی جا رہی ہے۔

ن لیگ کو اسحاق ڈار سے امیدیں وابستہ تھیں، یہی وجہ ہے کہ مفتاح اسماعیل کو وزارت خزانہ سے ہٹا کر اسحاق ڈار کو پاکستان لایا گیا۔تاہم اب تک اسحاق ڈار کوئی ایک بھی عوام دوست اقدام نہ کر سکے۔بلکہ ان کے وزارت خزانہ کی کنجی سنبھالنے کے بعد سے مہنگائی میں مسلسل اضافہ جاری ہے۔عوام کا کہنا ہے کہ منی بجٹ اتحادی حکومت کی ناکام ترین معاشی پالیسی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے مستعفی ہونے کی خبریں بھی گردش کر رہی ہیں۔

چند صحافیوں کا خیال ہے کہ اسحاق ڈار کو نوازشریف اور مریم نواز کی خواہش پر وزیرخزانہ بنایا گیا تھا۔وزیراعظم شہباز شریف مفتاح اسماعیل کی بطور وزیر خزانہ کارگردگی سے مطمئن تھے۔اسحاق ڈار مہنگائی کم کرنے کے لیے کوئی اقدام نہ اٹھا سکے، ایسی صورت میں ان سے استعفیٰ لیا جا سکتا ہے۔سوشل میڈیا پر یہ خبریں بھی گردش کر رہی ہیں کہ اسحاق ڈار اس وقت ملک میں موجود نہیں تاہم حکومت کی جانب سے تاحال ان افواہوں پر کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv